انقرہ۔30 جنوری(سیاست ڈاٹ کام) تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر یونان منتقل کرنے والی کشتی ترکی کے ساحل پر چٹانوں سے ٹکراکر غرقاب ہوگئی جس کے نتیجہ میں تقریباً 33 افراد بشمول پانچ بچے ہلاک ہوگئے۔ کوسٹ گارڈ عہدیداروں نے بتایا کہ 17 میٹر کے اس بحری جہاز سے تقریباً 75 افراد کو بچالیا گیا لیکن شبہ ہے کہ مزید چند افراد غرقاب شدہ اس جہاز میں پھنسے ہوئے ہیں اور مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ترکی کے ساحل کی ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا کہ پولیس نعشوں کے پاس سے گزررہی ہے جو بہتے ہوئے ساحل تک آئے تھے۔ ان میں ایک کمسن بھی ہے جس کی نعش ساحل پر پائی گئی۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے کہا کہ 2015ء کے مقابلے غرقاب ہونے والوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ ہزاروں افراد اب بھی ترکی کے راستے یوروپی یونین منتقل ہونے کے خواہاں ہیں اور روزانہ کثیر تعداد میں لوگ یونان کے جزائر پہنچ رہے ہیں۔ آج کشتی غرقاب ہونے سے جو ہلاکتیں ہوئی ہیں ان کے بشمول ماہ جنوری میں جملہ ہلاکتوں کی تعداد 250 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ ایجنسی نے ترکی۔یونان اسمگلنگ کے راستوں میں سال 2015ء کے دوران 805 افراد کے غرقاب ہونا کا ریکارڈ درج کیا ہے۔ حکومت ترکی کے عہدیدار نے کہا کہ راحت کاری کارکن ملبے کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور مزید نعشیں برآمد ہونے کا امکان ہے۔ ایک خانگی ترک خبررساں ایجنسی ڈوگان نے کہا کہ پولیس نے ایک ترک شہری کو گرفتار کیا ہے جس پر شبہ ہے کہ ان تمام کی وہی اسمگلنگ کررہا تھا۔