ترکی ، روس سے اسلحہ کے سودے سے پیچھے نہیں ہٹے گا

استنبول کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی برسراقتدار پارٹی کی اپیل پر اقدام
واشنگٹن ؍ استنبول ۔ 3اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ترکی، روس کے ساتھ بڑے پیمانے پر اسلحہ کے سودے سے پیچھے نہیں ہٹے گا، حالانکہ حکومت ترکی پر امریکہ کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ اس سودے کو زیرالتواء رکھے۔ وزیر خارجہ ترکی میولوت کاؤس اوگلو نے آج اس کا انکشاف کیا۔ امریکہ نے پیر کے دن کہا تھا کہ وہ F-35 کے پرزوں کی ترکی کو منتقلی زیرالتواء رکھنے کی ہدایت دے چکا ہے۔ امریکہ کے دانشوروں کے فورم واشنگٹن میں جہاں یہ سودا موضوع گفتگو تھا، یہ ہدایت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ استنبول سے موصولہ اطلاع کے بموجب ترکی انتخابی عہدیداروں نے آج دوبارہ رائے شماری کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ استنبول کے 12 سے زیادہ اضلاع سے صدر ترکی رجب طیب اردغان برسراقتدار پارٹی اے کے پی نے انتخابی نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن کو انتخابات میں معمولی سی اکثریت سے کامیابی حاصل ہونی چاہئے تھی، لیکن زبردست اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی ، اس لئے رائے شماری اس کی نظر میں مشکوک قرار پاتی ہے۔ اے کے پی کو ملک گیر سطح پر پیر کے دن منعقدہ بلدی انتخابات میں زبردست تائید حاصل ہوئی تھی لیکن نتائج کے اعلان سے انکشاف ہوا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے امیدوار زبردست اکثریت سے کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ برسراقتدار پارٹی کیلئے گزشتہ دس سال میں پہلی بار دھکہ لگا ہے۔ استنبول اے کے پی کے انتخابی بورڈ نے اپیل کی تھی کہ 8 اضلاع کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے جس پر سپریم الیکشن بورڈ کے سربراہ سادی گوئن نے استنبول کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا تھا۔ سرکاری خبر رساں ادارہ انادولو نے کہا کہ دوبارہ رائے شماری استنبول کے اضلاع بشمول تین اضلاع میں ہوگی جہاں کے ووٹوں کی جانچ کی جائے گی۔