ترکمانستان ۔ افغانستان ۔ پاکستان ۔ ہندوستان گیس پائپ لائن کیلئے کنسورشیم کے انتخاب کا عمل جاری

کولکتہ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ترکمانستان ۔ افغانستان ۔ پاکستان ۔ ہندوستان (تاپی) گیس پائپ لائن کیلئے کنسورشیم کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔ اِس کی تکمیل کے بعد امکان ہے کہ یہ پراجکٹ 2017-18 ء تک مکمل کرلیا جائے گا۔ وزارت خارجہ کے نائب معتمد (یوریشیا) اجئے بساریا نے ایک پروگرام کے موقع پر علیحدہ طور پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تاپی گیس پائپ لائن کا عمل کنسورشیم کے انتخاب کے سلسلہ میں ہنوز جاری ہے جو پائپ لائن کی تعمیر کرے گا۔ کنسورشیم کا انتخاب ہوجانے پر پائپ لائن کی تعمیر 2017-18 ء تک مکمل ہوجائے گی۔ اُنھوں نے پرزور انداز میں کہاکہ ایک زیادہ وسیع تر معاشی تعلقات وسطی ایشیاء کے ساتھ قائم کرنا ضروری ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ براہِ افغانستان و پاکستان ایک معاشی راہداری قائم کرنے کا معاملہ طویل مدتی بنیاد پر جائزہ لینے کا متقاضی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ تیل اور گیس کے علاوہ ہندوستان کے کئی مقاصد ہیں۔ یہ تہذیبی روابط کا بھی معاملہ ہے جیسے کہ بنیاد پرست مملکتوں پر غالب آنا آخرکار ہم اُمید کرتے ہیں کہ وسط ایشیاء کے ساتھ معاشی تعلقات قائم ہوجائیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ ایک مجبوری ہے کہ ہندوستان اور وسط ایشیاء کے درمیان راست ربط قائم نہیں کیا جاسکتا۔ مختصر ترین راستہ افغانستان اور پاکستان کے ذریعہ سے ہی ممکن ہے۔

مظفر نگر مقدمہ میں 10 افراد کے سمن جاری
مظفر نگر 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایک مقامی عدالت نے آج تحقیقاتی عہدیدار کو سمن جاری کرتے ہوئے اُنھیں عدالت میں پیش ہونے اور شاہنواز قتل مقدمہ میں پیشرفت کی وضاحت کرنے کی خواہش کی۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نریندر کمار نے کل تحقیقاتی عہدیدار کو حکم دیا تھا کہ وہ 14 جنوری کو عدالت میں حاضر ہوکر ضلع مظفر نگر کے دیہات کنول میں شاہنواز کے قتل کے مقدمہ کی تحقیقات کی پیشرفت سے عدالت کو مطلع کریں۔ 27 اگسٹ کو 26 سالہ کے شاہنواز کو مبینہ طور پر دو نوجوانوں گورو اور سچن نے چاقو زنی کے ذریعہ ہلاک کردیا تھا۔ اُنھیں بعدازاں دیہاتی عوام کے ایک ہجوم نے زدوکوب کیا تھا۔ اِس واقعہ سے ضلع مظفر نگر اور متصلہ اضلاع شاملی، باغپت، میرٹھ اور سہارنپور میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ شاہنواز کے والد کو بھی مبینہ طور پر اُن کے بیٹے کے قتل مقدمہ میں کوئی پیشرفت نہ ہونے کی شکایت پر سمن جاری کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ گورو اور سچن کے خلاف قتل مقدمہ میں پہلے ہی فرد جرم داخل کیا جاچکا ہے اور اِس سلسلہ میں 5 افراد پہلے ہی گرفتار کئے جاچکے ہیں۔