نئی دہلی۔ یکم جولائی ، ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج تہلکہ کے بانی ایڈیٹر ترونج تیج پال کو جنسی حملہ مقدمہ میں باقاعدہ ضمانت منظور کردی تاہم جسٹس ایچ ایل دتو کی زیر قیادت سپریم کورٹ کی بنچ نے ان کے اس ادعاء کو مسترد کردیاکہ ان کی ضمانت کی درخواست نامنظور کرنے پر ان کی آزادی میں تخفیف ہوگی اور وہ منصفانہ مقدمہ کی یکسوئی تک جیل میں رہیں گے۔ بنچ نے جس میں جسٹس ایس اے بوگڈے بھی بطور رکن شامل تھے ان کی ضمانت پر رہائی کیلئے سخت شرائط عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تیج پال کی درخواست کی یکسوئی نہیں ہے
اور ان پر تشدد کا مقدمہ ہنوز باقی ہے۔ گوا کی پولیس نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے ترون تیج پال کی ضمانت منسوخ کرنے کی گذارش کی تھی۔ سپریم کورٹ نے تحت کی عدالت کے جج کو ہدایت دی کہ مقدمہ کی عاجلانہ یکسوئی کی جائے اور آج کی تاریخ اندرون آٹھ ماہ فیصلہ قابل ستائش ہوگا۔ سپریم کورٹ نے حکومت گوا کے اس ادعاء سے اتفاق نہیں کیا کہ ان کی ضمانت پر رہائی سے گواہوں پر ان کے اثر انداز ہونے کے امکانات ہیں۔ بنچ نے کہا کہ تیج پال کا سابقہ کردار اس سلسلہ میں عدالت کے پیش نظر ہے جس کی بنیاد پر ان کی باقاعدہ ضمانت پر رہائی مسترد کی جاسکتی ہے۔