ترنمول کانگریس ارکان کا طرزعمل غیرپارلیمانی

نئی دہلی ۔ یکم ؍ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کے طرزعمل کو غیرپارلیمانی قرار دیا جنہوں نے پارٹی صدر امیت شاہ کو نشانہ بنانے کیلئے دونوں ایوانوں میں لال ڈائیریاں لہرائے تھے اور یہ کہا کہ کولکتہ میں امیت شاہ کی ریالی کی غیرمعمولی کامیابی پر ممتابنرجی کی پارٹی حیران و پریشان ہوگئی ہے۔ وزیر پارلیمانی امور مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کولکتہ میں کل پارٹی صدر امیت شاہ کی ریالی کی شاندار کامیابی پر ترنمول کانگریس میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جسکا ردعمل پارلیمنٹ میں لال ڈائیریز کی شکل میں ظاہر کیا گیا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی ایم سی لیڈر سدیپ بندھو اپادھیائے نے کہا کہ بی جے پی سربراہ کا نام ایک لال ڈائری (Red Dairy) میں تحریر تھا جوکہ سہارا آفس میں تلاشی کے دوران سی بی آئی کو دستیاب ہوئی تھی۔ لال ڈائری کے تذکرہ پر امیت شاہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس اب لال رنگ سے قریب ہونا چاہتی ہے اگر وہ متحد بھی ہوجائیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ترنمول کانگریس ارکان پارلیمنٹ کے احتجاج پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں اچانک کوئی شئے لاکر مظاہرہ کرنے سے سستی شہرت مل سکتی ہے لیکن کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا۔ وزیرپارلیمانی امور نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اس شخص کا نام نہیں لیا جاسکتا جوکہ وہ ایوان رکن نہیں ہے لیکن ترنمول کانگریس نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیرجمہوری طرزعمل اختیار کیا ہے۔ پارلیمنٹ میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں بحث و تکرار کے بعد واک آوٹ کا منظر بھی دیکھا گیا۔ لوک سبھا میں ترنمول ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ کر نعرے بلند کئے اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ لال ڈائری میں مندرج ناموں پر سی بی آئی نے کیا کارروائی کی ہے وضاحت کریں۔ بعدازاں انہوں نے ایوان سے واک آوٹ کردیا۔ بندو اپادھیائے نے وقفہ صفر معطل کرتے ہوئے اس مسئلہ پر بحث کیلئے نوٹس دی تھی لیکن اسپیکر سمترا مہاجن اس نوٹس کو نامنظور کردیا۔ بعدازاں بی جے پی رکن کیرتی سومیا نے الزام عائد کیا کہ شاردا چٹ فنڈ اسکام میں سی بی آئی تحقیقات میں حکومت مغربی بنگال رکاوٹ پیدا کررہی ہے جبکہ اسکام میں ایک درجن سے زائد ترنمول کانگریس لیڈرس ملوث ہیں۔ ان کے اس بیان پر ترنمول کانگریس احتجاج کیلئے مجبور ہوگئی۔ تاہم سومیا نے یہ وضاحت کی چٹ فنڈ اسکام میں تقریباً 3.5 لاکھ افراد کو دھوکہ دیاگیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سی بی آئی تحقیقات میں ریاستی حکومت تعاون نہیں کررہی ہے۔