ترلوک پوری کے بعد شمالی دہلی میں کشیدگی

200 موٹر سائیکلوں پر فرقہ پرست ٹولوں کی گشت ، پولیس خاموش
نئی دہلی۔ 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے ترلوک پوری علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے ایک ہفتہ بعد غیرسماجی عناصر نے ایک بار پھر شمالی دہلی کے باؤنا بستی میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کی۔ اخباری رپورٹس کے مطابق اس علاقہ میں اکتوبر کے اوائل سے ہی چند فرقہ پرست ٹولے شرانگیزی کررہے ہیں۔ ان ٹولوں کا مطالبہ تھا کہ عیدالاضحی کے موقع پر مبینہ گاؤکشی کو روک دیا جائے۔ ان ٹولوں نے گاؤکشی کو روکنے کے مقصد سے مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر چھان بین کی، تاہم نظم و نسق کی جانب سے سکیورٹی فورسیس کو بڑے پیمانے پر تعینات کرنے کے بعد ان کی سرگرمیاں کم ہوگئیں۔ اس علاقہ میں پھر ایک بار کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ اس مرتبہ محرم کے تعزیہ جلوس کو نکالنے کے خلاف آواز اٹھائی جارہی ہے۔ منگل کے دن نکالے جانے والے ماتمی جلوس پر اعتراض ہورہا ہے۔ ہندوؤں کی مہا پنچایت بھی بٹھائی جارہی ہے جس میں قریبی 50 گاؤں کے پنچ بھی شرکت کریں گے۔ گزشتہ سال بھی اسی طرح کی مہا پنچایت یو پی کے مظفر نگر میں منعقد ہوئی تھی۔ اس کے بعد اس علاقہ میں فرقہ وارانہ فساد بھڑک اٹھا تھا۔