ترقیاتی کاموں کے نام پر کھدوائی ، پرانے شہر کے عوام کو مشکلات

حیدرآباد ۔23 جون ( سیاست نیوز ) پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں کے نام کھدوائی سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے خاص طور پر مسلمانوں کی گنجان آبادی والے علاقہ اور محلے جات بلدی برقی اور محکمہ آبرسانی کی غفلت اور تساہل کا شکار ہیں ۔ بلدی برقی اور محکمہ آبرسانی عہدیداروں کے مظالم کا شکار پرانے شہر کی عوام کو آئے دن ناگہانی واقعات کاسامناکرنا پڑرہا ہے۔ پرانے شہر کے بیشتر علاقوں میں مختلف محکموں کی جانب سے کی جانے والی کھدوائی پرانے شہر کی عوام کے درد سر بنی ہوئی ہے۔ بالخصوص مقدس ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی پرانے شہر میں رمضان کی رونقوں کا آغاز ہوجاتا ہے پرانے شہر کی چوبیس گھنٹوں تک مصروف ترین سڑکیں کھدوائی کے سبب صحرا کی شکل اختیا رکرچکی ہیں ۔ ناصرف پرانے شہر کے لوگوں کا کاروبار متاثر ہورہا ہے بلکہ مذکورہ سڑکوں پر سے گذرنے والے لوگوں کی زندگیوں کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ پرانے شہر حیدرآباد کی مصروف ترین علی جاہ کوٹلہ تا بی بی بازار چوراہا کی سڑک پچھلے ایک سال سے زائد عرصے سے ترقیاتی کاموں کے نام پر مسلسل کھدوائی کرنے اور سڑکوں کو اسی حال میںچھوڑدینے والے محکمہ کی لاپرواہی کاشکار ہے۔ مذکورہ سڑک پر جہاں بے شمار کاروباری ادارے ہیں وہیں پر مساجد بھی موجود ہیں جہاں پرمقدس ماہ رمضان میں مصلیوں کی تعداد زیادہ رہتی ہے اور اکثر نماز کے وقت مذکورہ سڑک سے گذرنے والے روزدار بھی ان مساجد میں نماز ادا کرنے کے لئے روکتے ہیں۔ پچھلے ایک سال سے جاری کام کی تکمیل میںسست رفتاری کے سبب مقامی عوام کا کاروبار بھی متاثر ہورہا ہے ۔ دن اور رات کے اوقات میںعلی جاہ کوٹلہ تا بی بی بازار چوراہے کی سڑک پر سے گذرنا گویا موت کے کنویں میںگاڑی چلانے کے مترادف ہوگیا ہے۔ کام میںتاخیر کے سبب پورا علاقے گرد وغبار کاشکار ہے وہیں ہلکی سے بارش پر علی جاہ کوٹلہ تا بی بی بازار چوراہے کی سڑک دلدل کی شکل اختیار کرلیتی ہے جس پر سے عوام کا گذرنا اور بھی دشوار بن جاتا ہے۔سوچھ حیدرآباد کے کامیاب انعقاد کے دعوے کرنے والے محکمہ بلدی برقی اور آبرسانی کے عہدیدار وں کی پرانے شہر سے عصبیت ایک عام بات بن گئی ہے مگر عوام جو پراپرٹی ٹیکس‘ برقی اور آبرسانی بل کی ادائی پابندی کے ساتھ کرتی ہے ان کے ساتھ متعلقہ محکموں کا رویہ قابلِ افسوس عمل ہے