تربوز سے بلڈ پریشر میں کمی ممکن

ایک نئی تحقیق کے بموجب حد سے زیادہ وزنی افراد چاہے وہ جسمانی مشقت کرتے ہوں یا نہ کرتے ہوں ، ان کے بلڈ پریشر میں تربوز کے مسلسل استعمال سے کمی ممکن ہے ۔ تربوز کا رس پینے والوں کے قلب اور اورطہ پر خون کے دباؤ میں رس کے استعمال کے بعد کمی دیکھی گئی ۔ فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر آر ٹوروفگیرو کے بموجب موسم سرما میں شدید سردی کے دباؤ کی وجہ سے قلب پر حملہ سے زیادہ تعداد میں اموات واقع ہوتی ہیں۔ سرد درجۂ حرارت کی وجہ سے خون کے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور قلب کو اور طہ کو خون کی سربراہی کے لئے سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس کے نتیجہ میں اکثر قلب کو کم مقدار میں خون سربراہ ہوتا ہے ۔ اسطرح لوگ جو موٹے ہوں اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہوں ، انھیں دل یا دماغ پر حملہ کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ فگیرا کی 12 ہفتہ طویل تحقیق 13 ادھیڑ عمر افراد پر مرکوز تھی جو موٹے مرد و خواتین تھے اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض تھے ۔

سرد موسم کے حالات کو برداشت کرنے کیلئے معمول کے ایک ہاتھ کو 4 درجہ سیلسئیس درجہ حرارت والے پانی میں ڈبویا گیا ۔ جبکہ فگیرو کی ٹیم نے بلڈ پریشر اور دیگر اہم پیمائشیں کیں۔ اس گروپ کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا ۔ پہلے 6 ہفتہ ایک گروپ کو 5 گرام امینوایسڈ ، ایل سٹرو لائن اور دو گرام ایل ارجینائن روزانہ دیا گیا ۔ یہ دونوں تربوز کے نچوڑ ہیں۔ دوسرے گروپ کو 6 ہفتہ پلیس بو دی گئی تحقیق میں شریک افراد کو بلڈ پریشر کی کوئی بھی دوا استعمال نہیں کرنا تھی اور طرز زندگی میں بھی کوئی نمایاں تبدیلی نہیں کرنی چاہئے تھی ۔ خاص طورپر غذائی عادات اور ورزش میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا تھا۔ نتائج سے پتہ چلا کہ تربوز کا استعمال اورطہ اور دیگر رگوں کے پیمانوں پر مثبت اثر کرتا ہے ۔ خاص بات یہ ہے کہ تحقیق میں شامل افراد کے قلب پر دباؤ اور بلڈ پریشر میں کافی فائدہ دیکھا گیا ۔ آرام کرنے اور سرد پانی سے ربط کے دوران دونوں حالتوں میں فائدہ ہوا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قلب پر بوجھ میں کمی ہوتی ہے ۔ اس لئے قلب دباؤ کی صورتحال میں بھی آسانی سے کام انجام دیتا ہے ۔ یہ تحقیق امریکی رسالہ ہائپرٹینشن میں شائع کی جاچکی ہے ۔