تحقیقات کے بعد ہی گرفتارکیا جائے: مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی 8 فروری (ای میل) گزشتہ سال دیوبند سے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار شاکر انصاری کے خلاف مقدمہ کے خارج کردیئے جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ پولیس نے شک کی بنیاد پر بے قصوروں کو گرفتار کیا اور انھیں ایک خطرناک دہشت گرد تنظیم سے وابستہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش کی جبکہ وہ جیش محمد جیسی کسی بھی تنظیم سے کبھی وابستہ نہیں تھے۔ انھوں نے اُمید ظاہر کی کہ باقی دونوں ملزمین بھی عدالت سے بری ہوں گے اور ان کی رہائی بھی عمل میں آئے گی۔ مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ تحقیقاتی دسچتوں کو کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے سے قبل مکمل تحقیقات کرلینا چاہئے لیکن اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ پہلے شک کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں آتی ہے پھر اس کے بعد تحقیقات شروع کی جاتی ہے اور تحقیقات مکمل ہونے تک ملزمین کو جیل کی اذیتیں اُٹھانے پر مجبور کیا جاتا ہے جس سے اس کی اور اس کے خاندان کی زندگی تباہ و برباد ہوجاتی ہے۔ مولانا مدنی نے کہاکہ جس وقت ان نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا، اس وقت نام نہاد قومی میڈیا خاص طور پر الیکٹرانک میڈیا میں شاکر انصاری کی گرفتاری کو اہمیت دیتے ہوپے بارہا دیوبند پر زور دیا گیا تھا۔ یعنی اس معاملے کی آڑ میں دیوبند کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ عدالت کا آج کا فیصلہ ان متعصب میڈیا کے لئے بھی ایک سبق ہے کہ وہ اپنی ’’ذہنیت‘‘ کو بدلے اور عدالت کا فیصلہ آنے تک کسی بھی ملزم کو اپنی جانب سے مجرم بناکر پیش کرنے سے گریز کریں۔