تحقیقات کیلئے مشرف کی درخواست پر عدالت کا فیصلہ محفوظ

اسلام آباد 25اپریل (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کی ایک خصوصی عدالت نے جنرل پرویز مشرف کی درخواست پر جس میں تحقیقاتی رپورٹ کی ایک نقل فراہم کرنے کی خواہش کی گئی تھی جس کی بنیاد پر سابق فوجی حکمراں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جارہا ہے ۔تین رکنی عدالت نے جس کی قیادت جسٹس فیصل عرب سندھ ہائی کورٹ کررہے ہیں مقدمہ کی سماعت کی ۔ مشرف کے وکیل فاروق نسیم نے کہا کہ مقدمہ کی سماعت منصفانہ ہونا چاہئے ورنہ ہونا ہی نہیں چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی تحقیقات محکمہ کی تحقیقاتی رپورٹ اور تحقیقات کی کارروائی کے نتائج اور تمام دستاویزات جو اس مقدمہ سے متعلق ہو ان کی نقل فراہم کی جائے ۔ انہوں نے دستور کی دفعہ 6 کے تحت مقدمہ قائم کرنے پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ اس کو چیلنج کیا جانا چاہئے۔ مشرف کے وکیل نے دستاویزات کے محفوظ رکھنے پر بھی شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہر شخص جانتا ہے کہ پاکستان میں وکاس مناسب انداز میں مرتب نہیں کئے جاتے ۔ عدالت نے مقدمہ کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کرکے محکمہ سراغ رسانی تحقیقاتی رپورٹ کی نقل حوالے کرنے اپنا فیصلہ محفوظ کردیا ۔