محبوب حسین جگر ہال میں جناب عبدالباسط کی یاد میں جلسہ، جناب زاہد علی خاں و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔/24جنوری، ( پریس نوٹ ) تحفظ اوقاف کمیٹی سخت محنت اور کسی کی دشمنی کی پرواہ کئے بغیر خاموشی کے ساتھ نام یا شہرت کو خاطر میں لائے بغیر غیر آباد مساجد کو آباد کرنے کی فکر و عمل کے علاوہ ملت مظلومہ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے جدوجہد کرنے والی عظیم شخصیت کا نام محمد عبدالباسط ہے، ان کے اچانک انتقال سے ملت اسلامیہ کابہت بڑا نقصان ہوا ہے جس کی تلافی کیلئے ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت میں اعلیٰ درجات عطاء فرمائے۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر ’سیاست‘ نے محبوب حسین جگر ہال میں منعقدہ جلسہ یاد جناب عبدالباسط مرحوم سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ تحفظ اوقاف تحریک میں کسی کی دوستی یا دشمنی کی پرواہ نہیں کریں گے اور ہم اس تحریک کی سرپرستی کرتے رہیں گے۔ جناب سید عزیز پاشاہ سابق ایم پی سی پی آئی نے مرحوم کی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے کہا کہ قوم کیلئے وہ ایک مشعل راہ تھے جنہوں نے اپنے ذاتی سرمایہ سے لاکھوں روپئے وقف کے ریکارڈجمع کرنے میں خرچ کردیئے اور اس کے لئے جو محنت انہوں نے کی وہ ملت کیلئے بہت بڑی خدمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر نفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے لیکن موت آئے تو حق کے راستہ میں آئے۔ مولانا حامد محمد خاںنے مرحوم کی سادگی اور محنت اور ان کی خدمات کیلئے اللہ تعالیٰ سے ان کی مغفرت کیلئے دعاء کی۔ جناب محمدعبدالباسط سابق چیرمین اسٹینڈنگ کمیٹی بلدیہ حیدرآباد نے کہاکہ مرحوم گفتار کے نہیںبلکہ کردار کے غازی تھے۔ ملت کے ہربرے وقت پر وہ سینہ سپر ہوکر سامنے آجاتے تھے جس کے لئے انہیں کافی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں۔ جناب امجد اللہ خاں خالد نے کہا کہ مرحوم قائدکو جی ایچ ایم سی میں لوگ چھوٹے انا ہزارے کے نام سے جانتے تھے۔انہوں نے محکمہ بلدیہ میں رشوت خوری اور دھاندلیوں کے خلاف جو کام کئے وہ ایک تاریـخ بن چکے ہیں۔ آر ٹی آئی کے ذریعہ بلدیہ میں ہورہے گھپلوں کو عوام میں بے نقاب کرتے ہوئے کروڑہا روپئے جو کنٹراکٹرس اور رشوت خور عہدیدار کھاچکے تھے اس کو واپس دلوائے اور کئی رشوت خور عہدیداروں کو معطل کروائے اور کئی گتہ داروں کو بلیک لسٹ کروائے۔ سردار محل میں جب بھی وہ جاتے بدعنوان عہدیدار اپنی کرسیوں کو چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوتے۔ اس کے لئے ان کو کئی بار جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں لیکن وہ کبھی باطل کے سامنے سر نہیں جھکائے۔ عثمان بن محمد الہاجری صدر دکن وقف پروٹیکشن سوسائٹی نے کہا کہ عبدالباسط بھائی کی سرپرستی میں ہم نے ٹولی مسجد کی وقف زمین کے تحفظ کیلئے ملت فروشوں کی سازشوں کو عوام میں بے نقاب کرنے کے علاوہ قبرستان اہل اسلام ضیاء گوڑہ کی 19ایکر زمین کیلئے، قبرستان چوکھنڈی شیخ پیٹ میں ایک سابق ایم ایل اے کی سرپرستی میں قبروں کو مسمار کرتے ہوئے سڑک بچھانے کے خلاف عبدالباسط بھائی کی قیادت میں زبردست احتجاج کیا جس پرمبینہ طور پر ہمارے قتل کی کوشش کی گئی۔ عبدالباسط بھائی کے اچانک انتقال سے بہت بڑا نقصان ہوا ہے لیکن ہم اللہ تعالیٰ پر مکمل ایمان رکھتے ہیں اور جناب زاہد علی خاں کی سرپرستی میں تحفظ اوقاف کے اس قافلہ کو کامیابی کی منزل تک انشاء اللہ اپنی پرامن جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ الحاج سید سلیم نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔ جناب محمد عبدالقدوس غوری ایڈوکیٹ نے مرحوم سے اپنی 35سالہ وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے کارناموں سے واقف کروایا اور مرحوم کی مغفرت کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعاء کی۔ جناب عمران قریشی ایڈوکیٹ کے علاوہ تحفظ اوقاف کیلئے جدوجہد کرنے والے کثیر احباب نے اس دعائیہ جلسہ میں شرکت کی۔ محمد عنایت توکلی، محمد احمد ، محمد عقیل، محمد جمیل نے جلسہ کے انتظامات کئے۔