وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے نمائندگی، رکن پارلیمنٹ ونود کمار کا بیان
حیدرآباد ۔ 22 ۔مارچ (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ نے نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی ، وزیر فینانس ارون جیٹلی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور تحفظات کے مسئلہ ریاستوں کو اختیارات دیئے جانے کے مطالبہ کو دہرایا۔ رکن پارلیمنٹ ونود کمار نے کہا کہ تحفظات کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبہ کی تکمیل تک ٹی آر ایس ارکان کا احتجاج جاری رہے گا۔ ونود کمار کے مطابق اس مسئلہ کو بی جے پی کے سینئر قائد ایل کے اڈوانی سے بھی رجوع کیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں ایس ٹی طبقہ کی آبادی 6 سے بڑھ کر 9 فیصد ہوچکی ہے ۔ لہذا حکومت نے دستوری گنجائش کے مطابق تحفظات کے فیصد میں اضافہ کیا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تحفظات کے مسئلہ کو وزیراعظم سے رجوع کیا تھا۔ اڈوانی کو بتایا گیا کہ وزیراعظم نے تحفظات کے سلسلہ میں ہمدردانہ تیقن دیا ، اس کے باوجود مرکز ٹال مٹول کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ ونود کمار نے کہا کہ اڈوانی نے ٹی آر ایس کے موقف کی تفصیل سے سماعت کی ۔ ونود کمار نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ وائی ایس آر کانگریس اور تلگو دیشم کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کی راہ میں ٹی آر ایس رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں بل کی منظوری کے بعد ہم تحفظات کو دستور کے 9 ویں شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں آبادی میں اضافہ اور پسماندگی کی بنیاد پر مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کے تحفظات میں اضافہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر تحفظات پر عمل آوری میں سنجیدہ ہیں اور وہ اس کے لئے قانونی راستہ اختیار کرسکتے ہیں ۔ ونود کمار نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو لوک سبھا میں مباحث کیلئے قبول نہیں کیا گیا۔ لہذا ٹی آر ایس ابھی سے اس مسئلہ پر کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے جائز مطالبات کے سلسلہ میں کے سی آر قومی سطح پر جدوجہد کے خواہاں ہیں۔ اس سلسلہ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سیاست میں کے سی آر کا اہم رول رہے گا۔