تحفظات کے لیے کاپو طبقہ نے ٹرین کو آگ لگادی

حیدرآباد ۔ یکم ۔ فروری : ( ایجنسیز ) : آندھرا پردیش کے ساحلی ٹاون ٹیونی میں ’کاپو آئیکیا گرجنا ‘ کے احتجاج سے حالات پر تشدد ہوگئے ۔ جس سے لا انفورسنگ ایجنسیز اور ریاستی نظم و نسق دونوں کو فائرنگ کا راستہ اختیار کرنا پڑا ۔ وجئے واڑہ جانے والی رتناچل ایکسپریس ٹرین کے چار کمپارٹمنٹس کو جلادیا گیا جس سے اس میں سفر کرنے والے سینکڑوں مسافرین کو سیفٹی کے لیے بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ ٹاون کے اربن پولیس اسٹیشن پر احتجاجیوں نے حملہ کیا جب کہ رورل پولیس اسٹیشن چند پولیس کوارٹرس اور پولیس کی پانچ گاڑیوں کو جلادیا گیا کیوں کہ کاپو کمیونٹی کو بیاک ورڈ کلاسیس کی فہرست میں شامل کرنے کے مطالبہ کے ساتھ کیا جارہا یہ ایجی ٹیشن پر تشدد ہوگیا اور اس میں آتشزنی ہوئی ۔ اس احتجاج کو کور کرنے والے میڈیا کے چند نمائندے اور ڈیوٹی انجام دینے والے پولیس ملازمین سنگ باری میں زخمی ہوگئے ۔ وجئے واڑہ ۔ وشاکھا پٹنم روٹ میں کئی ٹرینس کو آیا منسوخ کردیا گیا ہے یا ان کے رخ میں تبدیلی کی گئی ہے ۔ جب کہ سینکڑوں ٹرینس دو شہروں کو جوڑنے والی قومی شاہراہ پر پھنس گئی ہیں کیوں کہ کاپو ناڈ لیڈر اور سابق ایم پی ایم پدمنا بھا نے ، جنہوں نے اس ایجی ٹیشن کو شروع کیا ہے کمیونٹی کے مطالبہ کو پورا کرنے تک راستہ روکو اور ریل روکو کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں بیٹھے رہو احتجاج میں حصہ لیا جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت رک گئی ۔ ضلع عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے دور کے بعد انہوں نے نرمی اختیار کی اور راستہ روکو کو ختم کیا ۔ لیکن انتباہ دیا کہ اگر حکومت اس مطالبہ پر پیر کی شام تک کوئی حتمی تیقن نہ دے تو وہ مرن برت شروع کریں گے ۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے جنہوں نے ڈی جی پی اور دیگر سینئیر عہدیداروں کے ساتھ اس صورتحال کا جائزہ لیا ، کہا کہ یہ تشدد بدبختانہ ہے اور غیر ضروری ہے کیوں کہ حکومت نے کاپو طبقہ کو بی سی موقف کے مطالبہ پر اپنی ذمہ داری کو پہلے ہی پورا کیا چنانچہ ایک بی سی کمیشن مقرر کیا ہے تاکہ اس پر عمل درآمد سے متعلق کام انجام دئیے جائیں ۔۔