تحریک عدم اعتماد میں رکاوٹ کا الزام مسترد، رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 27 ۔مارچ (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی نے کہا کہ تحفظات میں اضافہ تک پارلیمنٹ میں احتجاج جاری رہے گا۔ نئی دہلی میں آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جتیندر ریڈی نے کہا کہ مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کے تحفظات میں اضافہ کیلئے مرکز کو بل روانہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات میں اضافہ کیلئے ٹی آر ایس کی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رہے گی اور احتجاج سے دستبرداری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلہ کے آغاز سے ٹی آر ایس احتجاج کر رہی ہے جبکہ آندھراپردیش کی دو پارٹیوں نے دو ہفتے بعد مرکز کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پر تحریک عدم اعتماد کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ی آر ایس کے علاوہ انا ڈی ایم کے اور دیگر پارٹیوں کے ارکان بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کل تک مرکزی حکومت میں عہدوں کا مزہ لوٹنے والے تلگو دیشم قائدین سیاسی مقصد براری کیلئے ٹی آر ایس پر تنقیدیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے ہمیشہ ہی آندھراپردیش کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا۔ آندھراپردیش کو خصوصی موقف کے مطالبہ کی تائید کی گئی لیکن تلگو دیشم قائدین تحریک عدم اعتماد کی راہ میں ٹی آر ایس کو رکاوٹ قرار دے رہے ہیں جو افسوسناک ہے۔ جتیندر ریڈی نے کہا کہ تحفظات کے مسئلہ پر ٹی آر ایس نے احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس کیلئے ایوان کے وسط میں ارکان نہیں جائیں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد مباحث کیلئے قبول ہوتی ہے تو ٹی آر ایس بحث میں حصہ لے گی۔ اس فیصلہ کے تحت ٹی آر ایس ارکان نے آج لوک سبھا میں احتجاج نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات اور ریاست کی تقسیم کے وقت تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں مرکز پر دباؤ برقرار رہے گا۔