تحفظات مسلمانوں کا دستوری حق

حکومت کا رویہ انتہائی افسوسناک ، وکرمارکا اور دیگرکا خطاب
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اکٹوبر : ( دکن نیوز ) : قومی سالمیت کمیٹی کے زیر اہتمام پرکاشم ہال گاندھی بھون میں بابائے قوم و مجاہد آزادی گاندھی جی کی یوم پیدائش اور سال 2015 کے عازمین حج کی روانگی پر مختلف شعبہ جات جنہوں نے حج ہاوز میں عازمین کی خدمت کی انہیں ایوارڈ اور مومنٹوز قائم مقام صدر پردیش کانگریس کمیٹی تلنگانہ ملو بٹی وکرمارکا کے ہاتھوں دئیے گئے ۔ اس موقع پر مقررین نے آنجہانی گاندھی جی کے ملک و اقوام کے لیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس سال مکہ معظمہ میں کرین حادثہ اور دعا و جمار کے موقع پر جو بھگڈر ہوئی ۔ اس پر رنج و غم کا اظہار و دعا کی گئی ۔ اس تقریب کی صدارت ایس کے افضل الدین صدر قومی سالمیت کمیٹی و ترجمان پردیش کانگریس کمیٹی تلنگانہ نے کی ۔ قائم مقام صدر پردیش کمیٹی تلنگانہ و رکن اسمبلی ملو بٹی وکرمارکا نے کہا کہ گاندھی جی نے آزادی کی تحریک کا آغاز کیا جو بڑا صبر آزما مرحلہ تھا ۔ جس میں بلا لحاظ مذہب و ملت تمام اقوام نے کسی کا خیال کیے بغیر ساتھ دیا اور اس ملک کو آزادی دلوائی ۔ یہ ملک اسی وقت ترقی کی سمت گامزن ہوسکتا ہے جب دلوں سے بھید بھاؤ کا خاتمہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے لیے جو تحفظات کا ہوا کھڑا کیا جارہا ہے دراصل یہ دستوری حق ہے جو کہ ملنا چاہئے لیکن ٹی آر ایس حکومت نے جو وعدہ کیا ہے اس کو وفا نہ کرپائی ۔ اس کا ہمیں بھی افسوس ہے ۔ اگر مسلمانوں کو یہ 12 فیصد تحفظات حاصل ہوجائیں گے تو تعلیم اور روزگار سے منسلک ہوں گے ۔ آنجہانی ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی اقتدار میں آنے سے قبل یہ تحفظات کو تعطل میں رکھا گیا اور تلگو دیشم کو شکست دے کر جب ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی نے اقتدار سنبھالا تو چار فیصد تحفظات کو پورا کر دکھایا ۔ جس کی وجہ سے اقلیتیں بالخصوص مسلمان تعلیم و روزگار سے منسلک ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ میں تحفظات کے اس مسئلہ کو قانون ساز اسمبلی میں اٹھاوں گا ۔ اکبر علی خاں سابق وائس چانسلر تلنگانہ یونیورسٹی نے کہا مکہ میں کرین حادثہ اور منیٰ کے سانحہ ان دونوں میں مرد و خواتین ، حجاج کرام نے اپنی جانیں گنوائیں اللہ ان کے درجات کو بلند کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی روانگی سے قبل حکومت و ریاستی حج کمیٹی اور حج ہاوز میں شب و روز جو عملہ والینٹرس نے خدمات انجام دی ہیں ۔ انہیں مبارکباد دی ۔ ایس کے افضل الدین ترجمان پردیش کانگریس کمیٹی نے صدارتی تقریر میں کہا کہ اس ملک میں ہمیشہ سے قومی یکجہتی کو فروغ حاصل ہوتا رہا ہے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے تحفظات کو یقینی بنائے ۔ مولانا محبوب شریف نظامی نے کہا کہ عازمین حج کی خدمت کرنا بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے ۔ پروفیسر زاہد الحق ( سنٹرل یونیورسٹی ) نے عازمین کی روانگی کے وقت مختلف شعبہ جات میں جنہوں نے خدمات انجام دیں ان کو مبارکباد دی ۔ سید مہتد اللہ حسینی اعجاز الزماں کانگریس قائد نے بھی مخاطب کیا ۔ ڈاکٹر ایم اے انصاری نے خیر مقدم کیا ۔ اشوک کمار اور قادر شریف نے مزاحیہ خاکے پیش کئے ۔ اس موقع پر مہیش کمار منیجر پاسنجر سرویس ایر انڈیا ، سید سلطان منیجنگ ڈائرکٹر ایم اے اکیڈیمی ، ڈاکٹر عابدہ سلطانہ سپرنٹنڈنٹ نظامیہ طبی جنرل ہاسپٹل ، ڈاکٹر واسعہ نوید پرنسپل نظامیہ طبی کالج ، ڈاکٹر سید ظہیر الدین میڈیکل آفیسر ، سید حشمت اللہ قادری ، ڈاکٹر پروین سلطانہ چیف میڈیکل آفیسر ، محمد محسن ، صحافی محمد نصر اللہ خاں، حسینہ ( کانسٹبل ) ، انور محی الدین سپرنٹنڈنٹ کیمسٹ ڈپارٹمنٹ کے علاوہ دیگر محکمہ اور حج والینٹرس کی کثیر تعداد نے مومنٹوز حاصل کئے ۔ مسٹر سید فصیح حسین نے شکریہ ادا کیا ۔۔