ملک کی جمہوریت پر سوالیہ نشان ، سوجنا چودھری سابق مرکزی وزیر کا بیان
حیدرآباد ۔ 22 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : سابق مرکزی وزیر و رکن پارلیمان تلگو دیشم پارٹی مسٹر سوجنا چودھری نے مرکزی حکومت کے خلاف تلگو دیشم پارٹی کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر گذشتہ پانچ یوم سے کوئی مباحث نہ ہونے پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اس مسئلہ پر غور و خوص کرنے کے لیے فی الفور کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا اسپیکر لوک سبھا شریمتی سمترا مہاجن سے پر زور مطالبہ کیا ۔ آج دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر سوجنا چودھری نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد پر مباحث کروانے کے مطالبہ پر اسپیکر لوک سبھا شریمتی سمترا مہاجن اپنے ہمدردانہ ردعمل کا اظہار نہیں کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی جمہوریت کا تحفظ نہ رہنے پر ملک کے لیے ہی ایک سوالیہ نشان بن جائے گا ۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ تلگو دیشم کی جانب سے مرکزی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا اعلان جیسے ہی کیا گیا ۔ کانگریس پارٹی کے علاوہ کئی ایک سیاسی جماعتوں نے رضاکارانہ طور پر تحریک کی بھر پور تائید و حمایت کرنے کا اعلان کیا ۔ کہا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی وجہ سے اگرچیکہ مرکزی حکومت کا تختہ الٹ جانے کا خطرہ نہ بھی رہے تو بی جے پی حکومت پارلیمنٹ میں مباحث سے خوف زدہ ہورہی ہے ۔ اخباری نمائندوں کے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مسٹر سوجنا چودھری نے کہا کہ تحریک پر تلگو دیشم نے ہرگز کوئی ’ یوٹرن ‘ نہیں لیا ہے بلکہ اس مسئلہ پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے استفسار کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ میں گذشتہ دنوں کے دوران ارکان پارلیمان کے سخت احتجاج کے باوجود مرکزی حکومت نے کئی ایک بلس بشمول تصرف بل بھی منظور کریں لیکن اب یہی مرکزی حکومت تلگو دیشم پارٹی کے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر مباحث کے لیے آخر کیوں اپنی دلچسپی کا اظہار نہیں کررہی ہے ۔ وضاحت کرنے کا مرکزی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ۔۔