تحریک تلنگانہ کی روح رواں تلنگانہ پولٹیکل جے اے سی دفتر سے محروم

نیو ایم ایل اے کوارٹرس کا دفتر حکومت آندھرا پردیش کو الاٹ ، تلنگانہ حامیوں میں بے چینی
حیدرآباد یکم مئی (سیاست نیوز)تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرنے والی تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنے دفتر سے محروم ہوچکی ہے ۔ نیو ایم ایل اے کوارٹرس میں موجود پولیٹیکل جے اے سی کا دفتر آندھرا پردیش حکومت کو الاٹ کردیا گیا ۔ اس طرح پولیٹیکل جے اے سی اپنے ہی وطن میں اجنبی بن چکی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ نیو ایم ایل اے کوارٹرس میں تلنگانہ جے اے سی کے دفتر کو مقفل کردیا گیا۔ ریاست کی تقسیم کے بعد ایم ایل اے کوارٹرس کی عمارت کی تقسیم کے سلسلہ میں تلنگانہ جے اے سی کا کوارٹر آندھرا پردیش حکومت کو الاٹ کردیا گیا جس کے بعد آندھراپردیش کے عہدیداروں نے جے اے سی کے دفتر کو مقفل کردیا اور برقی کی سربراہی منقطع کردی۔ اس صورتحال سے پریشان تلنگانہ جے اے سی نے اس بات کی کوشش کی کہ تلنگانہ کو الاٹ کردہ حصہ میں جے اے سی کیلئے کوئی کوارٹر الاٹ کیا جائے لیکن یہ کوششیں بھی رائیگاں ثابت ہوئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ارکان اسمبلی نے جے اے سی کو اپنے کوارٹر کا پیشکش کیا لیکن حکومت نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔ حکومت کے دباو کے تحت ان ارکان اسمبلی نے اپنی تجویز واپس لے لی۔ اس طرح تلنگانہ جے اے سی کیلئے اب ایم ایل اے کوارٹرس میں دفتر کیلئے کوئی جگہ نہیں اور اسے شہر میں کسی اور مقام پر دفتر کی تلاش کرنے پڑے گی ۔ تلنگانہ حکومت کے اس اقدام پر تلنگانہ حامیوں میں بے چینی پائی جاتی ہے ان کا کہنا ہے کہ حکومت شہر میں کلچرل سنٹرس کی تعمیر کیلئے کئی ایکر اراضی الاٹ کررہی ہے لیکن تلنگانہ کی جدوجہد میں اہم رول ادا کرتے ہوئے حصول تلنگانہ کا ذریعہ بننے والی جے اے سی کو دفتر کیلئے اراضی الاٹ نہیں کی گئی ۔ ریاست کی تقسیم سے قبل اس وقت کے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے ایم ایل اے کوارٹرس سے تلنگانہ جے اے سی کا دفتر خالی کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی تھی تا ہم ٹی آر ایس قائدین کی جانب سے اسپیکر پر دباو کے بعد اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا ۔ متحدہ ریاست میں نیو ایم ایل اے کوارٹرس کے بلاک نمبر 11 میں کوارٹر نمبر 222 تلنگانہ جے اے سی کو الاٹ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ریاست تلنگانہ حصول کے بعد ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راو اور جے اے سی کے صدر نشین پروفیسر کودنڈا رام نے اختلافات پیدا ہوگئے ۔ چیف منسٹر جے اے سی کی برخاستگی کے حق میں ہے کیونکہ جدوجہد ختم ہوچکی ہے تاہم جے اے سی کا کہنا ہے کہ علحدہ ریاست کے حصول کے مقاصد کی تکمیل ابھی باقی ہے اور اس وقت تک وہ جدوجہد کرے گی۔ چیف منسٹر کی جانب سے تلنگانہ ارکان اسمبلی پر دباو بنایا جارہا ہے کہ وہ اپنا کوارٹر جے اے سی کو حوالے نہ کریں۔