تاسیس تلنگانہ کے ہفتہ طویل جشن کا رنگا رنگ اختتام

حیدرآباد 7 جون (سیاست نیوز) تاسیس تلنگانہ کا ہفتہ طویل جشن جو 2 جون کو یوم تاسیس پر شروع ہوا تھا آج پُر فضاء و قدرتی مناظر سے مزین حسین ساگر جھیل پر منعقدہ جلسہ عام کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ اس موقع پر رنگا رنگ تقاریب منعقد کی گئیں اور تہذیب کو جاگر کیا گیا ۔ آتشبازی لیذر شوز‘ گھڑسواری ‘موٹر سیکلوں پر کرتب بازی کے دم بخود کردینے والے ظاہر کئے گئے ۔ نئی ریاست تلنگانہ کے پہلے چیف منسٹر کالوا کنٹہ چندرا شیکھر راو نے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن‘ تلنگانہ کے وزراء اور دیگر اہم شخصیات بھی چیف منسٹر کے ساتھ شہ نشین پر موجود تھے ۔ این ایس ایس کے مطابق ٹینک بنڈ کی دو کیلو میٹر طویل سڑک پر تلنگانہ عوام اور فنکاروں کی کثیر تعداد جمع ہوگئی تھی اور حسین ساگر جھیل کا خوبصورت علاقہ عوامی سروں کے ٹھاٹے مارتے ہوئے سمندر کا منظر پیش کررہا تھا ۔ سارے علاقہ کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا تھا عمارتوں اور سڑک کے دونوں کناروں پر واقع درختوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا ۔ لیذر شوز اور آتشبازی کے مظاہروں کے دوران حسین ساگر کے اُفق پر رات میں دن کا گمان ہورہا تھا ۔ مختلف پروگراموں کے ذریعہ تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب کی عملی جھلک پیش کی گئی ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ( جی ایچ ایم سی ) سے وابستہ خاتون ملازمین نے رقص کے ذریعہ شرکاء سے خوب داد حاصل کی ۔ انقلابی شاعر و گلوکار غدر کے مشہور ترانہ ’’پوڈوستنا پودو میدا‘‘ کی سحر انگیز دھن نے ان مزدور و محنت کش خواتین کو رقص کیلئے بے ساختہ طور پر مجبور کردیا تھا۔ جشن تاسیس کے عوامی جوش و خروش میں مزید شدت پیدا کرتے ہوئے کالج کی طالبات بھی ان پروگراموں میں شامل ہوگئیں اور جئے تلنگانہ کے نعرے بلند کئے ۔ نوجوانوں کی کثیر تعداد نے جئے جئے تلنگانہ کا نعرہ لگاتے ہوئے جواب دیا ۔ فنکاروں نے اپنے پروگراموں کے ذریعہ کثرت میں وحدت کے جذبہ کو اُجاگر کیا ۔