تاریخ ہند کو توڑمروڑ کر پیش کرنے کیخلاف تحریک ضروری

تعلیمی نظام میں بڑھتی فرقہ پرستی سنگین خطرہ، صدر ایس آئی او اشفاق احمد
حیدرآباد۔6ستمبر(سیاست نیوز) تعلیمی نظام میںتبدیلی لانے بالخصوص تاریخ ہند کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے واقعات کی روک تھام کے لئے قومی سطح پر تحریکات کے آغاز کو وقت کی اہم ضرورت قراردیتے ہوئے اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن کے قومی صدراشفاق احمد نے کہاکہ ایس آئی او ملک کو درپیش سب سے سنگین فرقہ پرستی کے خطرات سے باہر نکالنے کے لئے پچھلے 7 سالوں سے قومی سطح پر تعلیمی نظام کو تبدیل کرنے کے مطالبہ پر تحریک چلارہی ہے۔آج یہاں نیو پریس کلب سوماجی گوڑ ہ میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشفاق احمد نے کہاکہ قومی سطح پر عوام کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جن میںسب سے سنگین اور خطرناک مسئلہ تعلیمی نظام میںبڑھتی فرقہ پرستی ہے ۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں میںاخلاقی گرواٹ کا سبب بھی تعلیم میں زعفرانیت کا تیزی کے ساتھ پھیلائو ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پرتشد د واقعات میں تعلیمی یافتہ نوجوانوں کا ملوث ہونا خود اس بات کی واضح دلیل ہے کہ بنیادی طور پر جو تعلیم ہمارے نظام میںفراہم کی جارہی ہے اُس میںکمی ہے۔ انہوںنے حالیہ عرصہ کے اندر ٹاملناڈو میںطلبہ کے ہاتھوں پروفیسر او رٹیچر کے پیش آئے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں میںاخلاقی گرواٹ کانتیجہ ہے کہ اس قسم کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ اشفاق احمد نے مزیدکہاکہ تاریخی واقعات کو بھی توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہاہے جس کا مقصد ہندوستانی سماج کو دو حصوں میںبانٹ کر فرقہ پرستی کی بنیادوں کو مزیدمضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے اس قسم کے تمام واقعات کے خلاف جمہوری انداز کی تحریک چلانے کا بھی اس موقع پر اعلان کیا۔ انہوں نے طلبہ تنظیموں کے انتخابات پر امتناع کو بھی غیر جمہوری اقدام قراردیتے ہوئے کہاکہ قومی اور ریاستی سطح پر طلبہ تنظیموں کے انتخابات پر سے امتناع ہٹانے کی ضرورت ہے کیونکہ یونیورسٹی انتخابات ہندوستان کی سیاست کی نرسری کلاس ہے جہاں سے نوجوانوں سیاست دانوںکے لئے قومی سیاست میںداخلے کی راہیں ہموار ہوسکتی ہیںاور ملک کو قابل اور تعلیمی یافتہ سیاسی قائدین مل سکتے ہیں۔