تاریخی دستاویزات کو محفوظ بنانے کے اقدامات کا آغاز

تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز میں 70 فیصد ریکارڈ فارسی اور اردو میں موجود
حیدرآباد ۔ یکم ؍ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز کی جانب سے تاریخی دستاویزات کو محفوظ کرنے کے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے اور ان مخطوطات و دستاویزات کو ڈیجٹلائز کرتے ہوئے انہیں گرد و آگ سے محفوظ کرنے کیلئے برطانیہ میں موجود کمپاکٹر کے طرز پر کمپاکٹر تیار کرتے ہوئے ان میں یہ تاریخی دستاویزات کو محفوظ کردیا جائے گا۔ تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز میں موجود جملہ ریکارڈ میں تقریباً 70 فیصد مواد فارسی و اردو زبان میں ہے اور 1724 سے یہ ریکارڈس موجود ہیں۔ جملہ 2 کروڑ کے اس پراجکٹ کی تکمیل کیلئے 50 لاکھ روپئے بطور پہلی قسط جاری کردیئے گئے ہیں اور اس پراجکٹ کے تحت 30 لاکھ صفحات کو ڈیجٹلائز کیا جائے گا۔ مستقبل کے منصوبوں میں ڈیجیٹل لائبریری بالخصوص ویب سائیٹ سے مربوط خدمات اور سافٹ ویر کی تیاری شامل ہے۔ ڈاکٹر زرینہ پروین ڈائرکٹر اسٹیٹ آرکائیوز کے بموجب ایک سال کے انتظار کے بعد اس ہفتہ ڈیجٹلائزیشن کا عمل شروع کیا جاچکا ہے۔ اس پراجکٹ کی تکمیل کیلئے 16 ارکان پر مشتمل ٹیم خدمات انجام دے رہی ہے۔ ڈائرکٹر کے بموجب اسٹیٹ آرکائیوز میں انتہائی قیمتی دستاویزات بشمول فرامین موجود ہیں جوکہ 1406 سے ہیں۔ ان دستاویزات میں سلطنت مغلیہ و آصفیہ کے دستاویزات و فرامین شامل ہیں۔ تاریخی دستاویزات و مخطوطات کو محفوظ کرنے کے عمل کی تکمیل کے بعد یہ کہا جاسکتا ہیکہ ڈیجٹلائز کرتے ہوئے تمام دستاویزات کو قابل دسترس بنانے کے علاوہ محققین کیلئے سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا جاچکا ہے۔ ان دستاویزات کو ڈیجٹلائز کرنے کے ساتھ انہیں مائیکرو فلم بھی کیا جائے گا۔ سال 2013-14ء کے دوران اسٹیٹ آرکائیوز میں 3 لاکھ 74 ہزار ریکارڈس ڈیجٹلائز کرتے ہوئے محفوظ کردیا گیا ہے اور اب مزید 3 لاکھ دستاویزات کو ڈیجٹلائز کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ جناب ایم اے رقیب اسسٹنٹ ڈائرکٹر اسٹیٹ آرکائیوز نے بتایا کہ بینک لاکرس کے طرز پر بازار میں دستیاب گردو آتشزنی کے واقعات سے محفوظ رہنے والی الماریوں میں حقیقی دستاویزات کو جمع کردیئے جانے کا منصوبہ ہے اور اس عمل کے ساتھ زمانہ قدیم سے چلاآرہا بستہ نظام ختم کردیا جائے گا تاکہ دستاویزات کو طویل عرصہ تک محفوظ رکھا جاسکے۔