تارکین وطن کی واپسی پر باز آبادکاری کا کوئی منصوبہ نہیں

وائیلار روی کا بیان ،ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے مناسب نمائندگی کا تیقن
نئی دہلی 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )مرکز کے پاس ہندوستان کو واپس ہونے والے تارکین وطن کی باز آبادکاری کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے، وزیر برائے سمندر پار ہندوستانی امور وائیلار روی نے آج یہ بات کہی۔ وہ یہاں پرواسی بھارتیہ دیوس میں ایک مخصوص سوال کا جواب دے رہے تھے

جبکہ سوال کنندہ نے جاننا چاہا کہ آیا مرکزی حکومت کے پاس سعودی عرب میں نطاقہ پالیسی سے متاثر ہوکر لوٹنے والوں کی باز آبادکاری کیلئے کوئی پروگرام ہے۔ ’’حکومت ہند ایسے اشخاص کی باز آبادی کاری کا کوئی پلان نہیں رکھتی ہے….دنیا کے کوئی حصہ سے ہندوستان کو واپس ہونے والے کسی فرد کیلئے باز آباد کاری کا کوئی پروگرام نہیں ہے،‘‘ روی نے شرکاء کو یہ بات بتائی۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ انہوں نے اس ضمن میں کوششیں کی ہیں، حالانکہ یہ اُن کی وزارت کے تحت نہیں آتا ہے۔

’’گزشتہ مرتبہ جب سعودی عرب میں کچھ تبدیلی ہوئی تھی تب میں نے وزارت فینانس سے رابطہ کیا تھا اور کافی نمائندگیاں بھی کیں،‘‘ انہوں نے اس کے ساتھ مزید کہا کہ وزارت فینانس کو اس ضمن میں اتفاق رائے کی ترغیب نہیں دی جاسکی۔ تاہم روی نے یقین دلایا کہ وہ اس مسئلہ کو مناسب وقت پر ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے پاس مالی اعانت کیلئے رجوع کریں گے۔ قبل ازیں مرکزی مملکتی وزیر برائے امور خارجہ ای احمد نے شرکاء کو بتایا کہ 14 لاکھ افراد اس خلیجی ملک سے منتقل ہوئے ہیں جو خلیج کے ساتھ ہمارے رشتے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ یہ دونوں مرکزی وزراء اعلی سطح کے اُس پیانل کا حصہ رہے جس نے خلیج میں این آر آئیز کے مسائل پر غور و خوض کیا۔