ہائیکورٹ کی تقسیم کیلئے آئندہ ماہ احتجاج، راونڈ ٹیبل کانفرنس سے کودنڈارام کا خطاب
حیدرآباد ۔ 25 جولائی (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ پولیٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈارام نے سخت الفاظ میں کہا کہ ابھی تک ریاست تلنگانہ کی مکمل طور پر تقسیم عمل میں نہیں آئی ہے۔ آج یہاں ہائیکورٹ کی تقسیم کے مطالبہ پر تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام منعقدہ راونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ ملازمین کی تقسیم کیلئے 6 اگست کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرنے کا حکومت کو سخت انتباہ دیا۔ انہوں نے تلنگانہ میں کسانوں کے بڑھتے ہوئے خودکشی واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے خودکشی واقعات میں تلنگانہ دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے باوجود حکومت کسانوںکی خستہ حالت کو نظرانداز کررہی ہے۔ علاوہ ازیں کسانوں کے تعلق سے حکومت کے دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں اور ان کسانوں کو بینکوں سے کوئی قرض رقومات بھی حاصل نہیں ہورہے ہیں۔ کودنڈارام نے کسانوں کے مسئلہ پر مرکزی وزیر زراعت کے غیر ذمہ دارانہ بیان بازی پر اپنے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ سابق جسٹس چندرا کمار نے زرعی شعبہ میں ترقی کے نام پر بڑے پیمانے پر چوری کرنے کا الزام عائد کیا اور شدید بحران سے دوچار زرعی شعبہ کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت تلنگانہ کسانوں کے مفادات کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جس کی وجہ سے کسانوں کے خودکشی واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ لہٰذا کسانوں کو درپیش مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کیلئے کسان تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ اس کانفرنس میں رکن پارلیمان کانگریس آر آنند بھاسکر، سکریٹری سی پی آئی مسٹر سی وینکٹ ریڈی و دیگر قائدین نے بھی شرکت کی۔