تاج محل کے تحفظ کیلئے ویژن دستاویز کی تیاری کی ہدایت

’’تاج اگر ایک مرتبہ چلا گیا تو دوسرا موقع حاصل نہیں ہوگا‘‘۔ سپریم کورٹ
نئی دہلی 28 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج کہاکہ آگرہ میں تاج محل کے تحفظ و سلامتی کے لئے ایک ویژن دستاویز تاج ٹریپیزیم زون (ٹی ٹی زیڈ) اور وہاں کام کرنے والی صنعتوں سے ہونے والی آلودگی جیسے مسائل کو ملحوظ رکھتے ہوئے تیار کی جائے۔ ٹی ٹی زیڈ دراصل اترپردیش کے اضلاع آگرہ، فیروز آباد، متھرا، ہتھراس اور ایٹاہ کے علاوہ راجستھان کے ضلع بھرت پور کے 10,400 مربع کیلو میٹر رقبہ پر محیط علاقہ ہے۔ جسٹس مدن بی لوکور کی قیادت میں ایک بنچ نے کہاکہ تاج محل کے تحفظ کے مسئلہ پر حکام کو وسیع تر تناظر میں دیکھنا چاہئے۔ اس بنچ نے جس میں جسٹس عبدالنذیر اور جسٹس دیپک گپتا بھی شامل ہیں کہاکہ ’’تاج محل اگر ایک مرتبہ چلا جائے تو آپ کو دوسرے کا موقع حاصل نہیں ہوگا‘‘۔ اس دوران مرکز نے عدالت سے کہاکہ آگرہ کو ثقافتی ورثے کا شہر قرار دینے کی ایک تجویز حکومت اترپردیش کو روانہ کی جاچکی ہے۔ حکومت اترپردیش نے عدالت سے کہاکہ اس تجویز پر مرکز کو اندرون ایک ماہ جواب دیا جائے گا۔ اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 25 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔ قبل ازیں ماحولیات کے ایک ممتاز جہدکار ایم سی مہتا نے جو اس مقدمہ کے اصل درخواست گذار بھی ہیں، عدالت سے کہاکہ اس تاریخی یادگار کے اندر اور اطراف علاقوں میں ناجائز قبضوں کو روکنے کے لئے حکام کی طرف سے تاحال کچھ نہیں کیا گیا ہے۔