مزمل خان نومنتخب آئی اے ایس کو تہنیت، سید جلیل احمد اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد 6 اگست (سیاست نیوز)مشیرحکومت تلنگانہ برائے اقلیتی امور جناب عبدالقیوم خان نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ زندگی میں کامیابی کے لئے اعلی مقاصد کاتعین کریں اورعزم مصمم کیساتھ اپنے ارادوں کوعملی جامہ پہناکر ترقی کی منزلیں طئے کریں۔ آج یہاں اردو مسکن ‘ خلوت میں کل ہند مجلس تعمیر ملت کی ذیلی تنظیم مسلم اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ آرگنائیزیشن کے زیر اہتمام جواں سال آئی اے ایس آفیسر جناب مزمل خان کی تہنیتی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ جناب ا ے کے خان نے کہا ہے کہ تعمیر ملت جس مقصد اور نظریہ کے ساتھ قائم کی گئی تھی اس کاا حیاء عمل میںلانے کی ضرورت ہے۔ ہم خود کو آج پھر ان ہی حالات سے دوچار محسوس کرتے ہیں‘ جو پہلے درپیش تھے۔ اس دور میں کچھ نہ کچھ کام کرنے کی ضرورت محسوس ہورہی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ جو تبدیلی آرہی ہے اس میں ہم کو خود کس طرح تبدیل کرسکتے ہیں۔ جناب اے کے خان نے اقامتی اسکولوں کے قیام کا پس منظر بھی بیان کیا اور کہا کہ ہر طبقے کا حکومت کے ذرائع پر حق ہے لیکن ہمیں اس کو حاصل کرنا نہیںآتا ۔ جو اقلیتی اسکول شروع کئے گئے ہیں ان میں تقریباً پچاس ہزار بچوں نے داخلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے سال حکومت نے ان بچوں کوموقع دیا‘ مگر وہ اپنی قابلیت اور حصول علم کی چاہت میںآگے بڑھتے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ لو گوں کی دلچسپی انسانی جذبہ خیرسگالی میںبڑھتی جارہی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آج کے دور میں لوگ سوشیل انجینئرنگ دور ہورہے ہیں۔ کمیونٹی اور سوسائٹی کے لئے کام کرنے کی پہلی شرط یہ ہے کہ اس میں دلچسپی ہو۔ جبکہ اس میں اچھا کیریر‘ اچھی تنحواہ اور اچھا موقف ملتا ہے۔ شناخت ملتی ہے۔ جب حکومت میں ہوتے ہیں تو حکومت کے وسائل ہمارے قابو میںہوتے ہیں اور ہم منصوبہ سازی کرسکتے ہیں۔چند منفی امور کو ہی مت دیکھئے‘ کئی مثبت باتیں بھی ہوتی ہیں۔ وقت آتا ہے‘ یہ آزمائشی وقت ہے لیکن حالات بہتر ہوں گے۔ یہ ہمارے ایمان کا بھی امتحان بھی ہے۔ آج تعلیم کی جتنی اہمیت محسوس کی جارہی ہے اتنی پہلے کبھی محسوس نہیں کی گئی تھی۔ تہذیب‘ اخلاق اور ایمان کے لئے اردو زبان کی اہمیت ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ سارے ملک میں حیدرآباد واحد ریاست تھی جہاں آزادی کے بعد بھی مسلمانوں کو برتری حاصل تھی ایک زمانہ میں چھ اے سی پیز میں پانچ مسلمان تھے۔ انہوں نے اظہار تاسف کرتے ہوئے کہاکہ بعد میں حالت یہ ہوگئی ہے کہ 249اے سی پی میں صرف چھ مسلمان ہیں۔ ہم نے طئے کیا کہ اقلیتوں کا 80فیصد بجٹ تعلیم ‘ مائیکرو فینانس وغیرہ پر صرف کیا جائے۔ جناب سید جلیل احمد صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ علم کی بدولت ہی انسان کو ہی فرشتوں پر بھی فضیلت اور اہمیت حاصل ہے۔ اسلام نے علم حاصل کرنے کو بڑی فوقیت دی ہے۔ آج کل گلوبلائزیشن اپنے ساتھ کئی چیالنجس لایا ہے اور وہی قوم ان چیالنجوں کا مقابلہ کرسکتی ہے ۔ جناب عامر اللہ خان آئی اے ایس فیکلٹی مانو نے کہا کہ آئی اے ایس کا امتحان بہت ہی دلچسپ ہوتا ہے۔ خواہ اس میں کامیابی ہو یا نہ ہو ‘ لیکن اس کا زندگی پر بہت اثر ہوتا ہے اور اس کی بدولت کوئی بہترین شہری بن سکتا ہے ؔ جس شعبہ میں بھی جائے وہاں کامیاب ہوسکتا ہے۔ جناب شاہنوازقاسم جوائنٹ کمشنر پولیس سائبر آبادنے کہا کہ جس فیلڈ میں بھی ٓپ جائیں وہاں لیڈ کرنیکی کوشش کریں ۔شکایت کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ کامیابی کے پیچھے جو چیز ہوتی ہے اسے لوگ نہیں دیکھتے‘ وہ ہے محنت‘ آپ خود راہ نکالئے۔ انہوں نے علی بابا ویب سائیٹس اور امیزن ویب سائیٹس کے بانیوں کی زندگی پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ان افراد نے اپنی ناکامیوں پر کامیابی کی بنیاد رکھی۔ اس موقعہ پر ڈاکٹر محمد مشتاق علی ‘ جناب ضیأ الدین نیر‘ جناب خواجہ آصف احمد نائب صدور‘ جناب انوار اللہ خان جنرل سکریٹری اور جناب متین الدین قادری رکن پبلک سروس کمیشن بھی موجود تھے۔ جلسہ کا آغاز قاری محمد عبدالقیوم شاکر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جناب محمد معزا لدین نے خیر مقدم کیا ‘ پروفیسر زین الدین نوید نے کارروائی چلائی اور جناب محمد سلیم خان صدر مسلم اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ آرگنائزیشن نے شکریہ ادا کیا۔