تائیپی۔28جون ( سیاست ڈاٹ کام ) 400سے زیادہ افراد جن میں بیشتر شدیدجھلسے ہوئے تھے آج بھی دواخانہ میں زیرعلاج رہے جب کہ تماشائیوں کے ہجوم کے درمیان جو تائیوان واٹر پارک میں منعقدہ میوزک پارٹی میں شریک تھے ‘ آگ بھڑک اٹھی ۔ جملہ 519 افراد جھلس گئے ۔ کل رات دیر گئے آتشزدگی کی یہ واردات ایک دھماکہ کے بعد پیش آئی جو تھیٹر میں استعمال کئے جانے والے رنگین سفوف سے ہوا تھا جو اسٹیج سے تقریباً ایک ہزار افراد کے روبرو پھینکا گیا تھا ۔ مقامی آتش فرو محکمہ اور ذرائع ابلاغ کے بموجب یہ سفوف ایک تقریب جسے رنگوں کا ایشیائی کھیل کہا جاتا ہے رکھا گیا تھا لیکن یہ زمین پر گرتے ہی بھڑک اٹھا اور کئی افراد جھلس گئے ۔
نیوتائیپی سیٹی کے آتش فرو محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ آتشزدگی کی بالکل درست وجہ کی ہنوز تحقیقات جاری ہے لیکن تائیوان کے وزیراعظم موؤچیکو نے تمام ایسی عوامی سرگرمیوں پر امتناع عائد کردیا ہے جن میں یہ رنگین سفوف استعمال کیا جاتا ہے ۔ جملہ 519افراد واٹر پارک میں بھڑک اٹھنے والی آگ سے جھلس گئے ۔ سرکاری ہیلت بیورو کے افراد نے کہا کہ 419 ہنوز اسپتال میں زیر علاج ہیں جن میں سے تقریباً آدھے افراد شدید زخمی ہیں ۔ 184 افراد انتہائی نگہداشت کے شعبہ انٹنسیو کیر میںشریک ہیں ۔ جھلس جانے والوں میںتائیوانی شہریوں کے علاوہ چارہانگ کانگ ‘ دو چینی ایک ‘ ایک مکاؤ ‘ جاپان ‘ ملیشیاء اور سنگاپور کا شہری ہے ۔ تین غیر ملکی افراد کی شہریت کی شناخت ہنوز نہیں ہوسکی۔
صدر ما انگ جیو نے زخمیوں کی عیادت کی اور کہا کہ عہدیداروں کو اپنی بہترین کوشش کرنی چاہیئے کہ جھلس جانے والے افراد کی بہترین طبی دیکھ بھال کی جائے اور پتہ چلایا جائے کہ اس سانحہ کے ذمہ دار کون ہیں ۔تائیون کے مرکزی خبررساں ادارہ نے کہا کہ پولیس پارک کے دو کارکنوں سے تفتیش کررہی ہے جنہوں نے یہ سفوف اور پارٹی کے مقام کے منتظم اور دو ٹیکنیشنس سے تفتیش جاری ہے ۔ امکان ہے کہ ان پر پیشہ وارانہ لاپرواہی کا الزام عائد کیا جائے گا جس کی وجہ سے کئی افراد شدید زخمی ہوگئے اور عوام کی زندگی کیلئے خطرہ پیدا ہوگیا ۔ عینی شاہدین نے تائیوان واٹر پارک میں آتشزدگی کو ’’ دوزخ‘‘ کے جیسا قرار دیا ۔