سکھر۔26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق وزیر داخلہ اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما رحمان ملک نے انکشاف کیا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو پرخود کش حملے کے لیے دو دہشت گرد آئے تھے، جن میں سے ایک اکرام اللہ نامی خود کش حملہ آور آج بھی زندہ ہے۔سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکرام اللہ نے حملے کے بعد واپس جا کر بیت اللہ محسود کو رپورٹ دی تھی کہ اس نے بے نظیر بھٹو پر گولی چلائی تھی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ اکرام اللہ اس وقت افغانستان کے علاقے قندھار میں موجود ہے اور مطالبہ کیا کہ افغان صدر اسے گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کریں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، جو دہشت گردی کے خلاف باتیں کرتے ہیں، بتائیں کہ بے نظیر حملے کے سہولت کار عبید الرحمٰن کو سی آئی اے نے ڈرون حملہ کرکے کیوں مارا۔سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پرویز مشرف اگر سچے ہیں تو وہ پاکستان آکر اپنے مقدمات کا سامنا کریں، ’ہم بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کا پیچھا کریں گے اور انہیں نہیں چھوڑیں گے‘۔