رملہ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی رملہ میں آمد سے ایک دن قبل ایک پچاس سالہ شخص اپنی جذباتی درخواست کے ساتھ تیار تھاجس میں اس نے کہا ہے کہ’’میں ان سے یہ کہنا چاہتاہوں کہ اسرائیل پر قبضوں کے سلسلہ کو بند کرنے کے لئے دباؤ ڈالں ۔ میں یہ بھی کہنا چاہتاہوں کہ اسرائیل پر وہ دباؤ ڈالیں کے قیدیوں کو رہاکریں ‘ بالخصوص 350بچوں کی رہائی عمل میں لائیں‘‘۔وہ جمعہ تھا اور بسیم تمیمی کے لئے ہفتہ کی کرب ناک صبح تھی۔
مذکورہ یوم عبادت کے روز انہو ں نے کہاکہ اسی وقت میں اپنی 17سال کی بیٹی اور بیو ی کو کھویا ہے۔دوماہ قبل بسیم تمیمی کی بیٹی احد تمیمی کو اسرائیل فوج نے اس لئے نبی صلاح گاؤں میں ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کرلیاتھا کیونکہ احد نے اسرائیلی فوجی کو تمانچے رسید کئے تھے‘ مذکورہ گاؤں رملہ سے تیس منٹ کے فاصلے پر ہے۔ احد اپنے ماں نریمان کے ساتھ فی الحال جیل میں ہے۔آج کی تاریخ میں بسیم کی بیٹی مظلوم فلسطینیوں کا چہرہ بنی ہوئی ہیں۔
پچھلے ایک مہینے سے ’’احد کی آزادی‘‘ کے لئے عرب دنیا میں سوشیل میڈیا پر ایک مہم شروع ہوئی ہے۔ اپنی جدوجہد کے لئے نو مرتبہ جیل جانے والے بسیم اس تحریک سے مطمئن نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ ایک باپ کے لئے یہ آسان نہیں ہے ‘ جب میں اس کے کمرے میں جاتا ہوں تو زار وقطار رونے لگتا ہوں۔ وہ دشمنوں کے ہاتھوں میں ہے۔ مجھے افسوس‘ ڈر مگر فخر ہے‘‘۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے فلسطین کو تاریخ ساز دورے کے موقع ان کی رملہ آمدسے ایک روز قبل ایک پچاس سالہ شخص اپنی جذباتی درخواست کے ساتھ تیار تھاجس میں اس نے کہا ہے کہ’’میں ان سے یہ کہنا چاہتاہوں کہ اسرائیل پر قبضوں کے سلسلہ کو بند کرنے کے لئے دباؤ ڈالں ۔
میں یہ بھی کہنا چاہتاہوں کہ اسرائیل پر وہ دباؤ ڈالیں کے قیدیوں کو رہاکریں ‘ بالخصوص 350بچوں کی رہائی عمل میں لائیں‘‘۔تمیمی نے افسردہ آواز میں کہاکہ ‘ مودی کی آمد کے دوران ان کی سرکاری طور پر ملاقات طئے نہیں ہے تاکہ فلسطین کے گھر اور سڑکوں کے متعلق کچھ کہا جاسکے۔مسٹر مودی کا دورہ ہفتہ کے روز تھا جس میں ان کی ملاقات صدر محمو دعباس سے ہفتہ کی صبح مقرر تھی اس کے بعد وہ ہیلی کاپٹرکے ذریعہ امان سے رملہ کوچ کرنے والے تھے۔ اسی دوران انہوں نے یاسرعرفات میوزیم کا بھی دورہ کیا اور فلسطینی قائد کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ اتوار کے روز نے کئی معاہدوں پر بھی دستخط کی۔دریں اثناء تمیمی کے گھر کے اندر کی صورتحال کچھ اس طرح کی تھی کہ تمیمی کے کھولنے بکھرے ہوئے پڑے تھے ۔
ان کا احک بھائی محمد جس کی عمر14سال کی ہے وہ محوخواب تھا ‘ اور دوسرے 11سالہ بھائی سلیم اپنے اسمارٹ فون پر فلم دیکھ رہاتھا ۔ ان کا بڑا بھائی واد جس کی عمر21سال ہے گھر پر موجود نہیں تھا۔جمعہ کے روز اس خطہ میں تعطیل ہوتی ہے کہ احد کی چچا زاد چھوٹی بہن جانا وہاں پر ائی ہوئی تھی۔ جانا صرف11سال کی ہے مگر وہ اسرائیل کے قبضوں پر مشمل بلاک اور ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کرتی ہے اور اس کے تین لاکھ کے قریب فالورس ہیں۔
جاناکا کہنا ہے کہ’’ میرا خواب فلسطین کی آزادی ہے‘ اور مجھے اپنی بہن کے کارنامے پر فخر ہے۔ ہمیں فٹبال کا بڑا شوق ہے ‘ ہم ایف سی برسیلونہ کا کھیل اور اس کے کھلاڑیوں کو دیکھتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں ۔ میں میسی کو پسند کرتی ہوں مگر احمد نیمار کی فاین ہے۔