جئے بھارت نعرہ کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم ، حملہ پر صورتحال بدل جائے گی : پون کلیان
حیدرآباد۔/2مئی، ( سیاست نیوز) فلم اسٹار و جنا سینا پارٹی کے سربراہ پون کلیان نے یہ کہتے ہوئے اپنے حامیوں میں سنسنی دوڑادی کہ انہیں مختلف گوشوں سے دھمکیاں وصول ہورہی ہیں۔ سیما آندھرا میں تلگودیشم۔ بی جے پی اتحاد کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے نرسا پورم میں پون کلیان نے اس بات کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم۔ بی جے پی اتحاد کی تائید پر انہیں دھمکی آمیز ٹیلی فون کالس وصول ہورہے ہیں تاہم انہوں نے کال کرنے والوں کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔ پون کلیان نے کہا کہ مجھ پر حملہ کرکے دیکھیئے پھر کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حملے کا وہ جواب نہیں دیں گے بلکہ ’ جئے بھارت ماتا ‘ کا نعرہ لگاکر آگے بڑھتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی حملے سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور حملہ کرنے والوں کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی بھی نہیں کریں گے۔ پون کلیان نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چونکہ تلنگانہ میں جگن کی اراضیات ہیں لہذا انہوں نے ریاست کی تقسیم سے اتفاق کرلیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2009ء میں بھی انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت کے خلاف کانگریس کو شکست دیں۔ پون کلیان نے کہا کہ اگر جگن چیف منسٹر بنتے ہیں تو مشرقی اور مغربی گوداوری اضلاع میں روڈی کلچر اور لینڈ گرابنگ میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کاکیناڈا اور وشاکھاپٹنم میں اراضیات پر قبضوں کے معاملات میں جگن موہن ریڈی ملوث ہیں ۔ اس طرح کے افراد برسراقتدار آنے پر عوام کی کوئی بھلائی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ انہیں لینڈ گرابنگ، بم کلچر چاہیئے یا پھرریاست کی ترقی؟۔ ریاست کی ترقی صرف تلگودیشم۔ بی جے پی اتحاد سے ممکن ہے۔