مغربی بنگال میں این آر سی کی اجازت نہیں دی جائے گی : ممتا بنرجی
کولکتہ 28 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے بی جے پی کے خلاف تنقیدی حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے آج الزام عائد کیاکہ یہ زعفرانی جماعت اس ریاست میں ’ہلاکتوں کی سیاست‘ پر اُتر آئی ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کو استعمال کررہی ہے۔ ممتا بنرجی نے جو ترنمول کانگریس کی سربراہ بھی ہیں، اپنی ریاست میں حالیہ منعقدہ پنچایت انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیاکہ بی جے پی کے ارکان ان غنڈوں سے ساز باز کے ساتھ کام کررہے ہیں جو (غنڈہ عناصر) پہلے سی پی آئی (ایم) کی خدمت کرچکے ہیں۔ ممتا بنرجی نے اپنی پارٹی کی طلبہ تنظیم ترنمول چھاترا پریشد کے یوم تاسیس کے موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ماؤنوازوں کے سابق طاقتور گڑھ جنگل محل میں بی جے پی ہلاکتوں کی سیاست میں ملوث ہوتے ہوئے محض چند نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی ہے۔ سی پی آئی (ایم) کے غنڈے اب اُن (بی جے پی) کے لئے کام کررہے ہیں‘‘۔ شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) پر نظرثانی کا تذکرہ کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہاکہ ان کی حکومت کسی بھی صورت میں این آر سی کو مغربی بنگال میں اس عمل کی اجازت نہیں دے گی۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ ’’این آر سی کے بارے میں بی جے پی ہمیں چیلنج کررہی ہے اور جب بھی ہمیں چیلنج کیا جاتا ہے ہم منہ توڑ جواب دیتے ہیں‘‘۔ چیف منسٹر بنرجی نے کہاکہ کسی حقیقی ہندوستانی شہری کو بیرونی ؍ خارجی باشندہ قرار دیا جاتا ہے تو یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’ہم بنگالی شیر ہیں اور اگر کسی ہندوستانی شہری کو خارجی قرار دیا جاتا ہے تو ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے‘‘۔ ٹی ایم سی سربراہ نے کہاکہ 2019 ء میں زعفرانی جماعت کو شکست دینے کے لئے ہم پوری طاقت کے ساتھ لڑیں گے۔