بی جے پی کے مظاہرہ سے علیگڑھ یونیورسٹی میں کشیدگی کا خطرہ

علیگڑھ ؍ نئی دہلی 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مجاہد آزادی راجہ مہندر پرتاپ کا علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں یوم پیدائش منانے کیلئے بی جے پی کے منصوبوں پر آج تنازعہ چھڑ گیا، جس میں اس کے وائس چانسلر نے فرقہ وارانہ کشیدگی کے ممکنہ خطرہ کے تعلق سے متنبہ کیا اور زعفرانی پارٹی نے اپنے اقدام کی مدافعت کی ہے۔ غیر بی جے پی جماعتوں بی ایس پی، ایس پی اور این سی پی نے بھی آئندہ دوشنبہ کو مجوزہ یادگاری تقریب کے ممکنہ نتائج و عواقب پر ’’گہری تشویش‘‘ ظاہر کی، جس کے ساتھ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں ایک ریالی اور مظاہرہ کا اہتمام بھی ہوگا۔ مقامی اور اترپردیش کے ریاستی بی جے پی قائدین چونکہ اپنے منصوبوں پر قائم ہیں، اس لئے اے ایم یو ٹیچرس اسوسی ایشن نے بھی کیمپس کو سیاسی رنگ دیئے جانے پر اپنی فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔

وائس چانسلر نے آج مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل سمتری ایرانی کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے خبردار کیاکہ اگر بی جے پی یونیورسٹی کے احاطہ میں مجاہد آزادی راجہ مہندر پرتاپ کی یوم پیدائش تقاریب منائے گی تو فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگی۔ بی جے پی کا نام لئے بغیر وائس چانسلر ضمیرالدین شاہ نے کہاکہ اگر بعض عناصر یونیورسٹی کے احاطہ میں یکم ڈسمبر کو اپنے منصوبہ پر عمل درآمد کریں گے تو طلبہ میں بے چینی پیدا ہوجائے گی۔ وزارت ایچ آر ڈی نے کہاکہ اسے یہ مکتوب وصول ہوا ہے لیکن مداخلت سے اس بناء پر انکار کیاکہ یہ معاملہ سے اے ایم یو وائس چانسلر ضمیرالدین شاہ ہی بہتر نمٹ سکتے ہیں جنھوں نے قبل ازیں ان تقاریب کے انعقاد کو منظوری دی تھی لیکن بعد میں اپنے فیصلہ کو منسوخ کردیا۔ وزارت کے سینئر عہدیدار نے کہاکہ یہ مسئلہ لاء اینڈ آرڈر سے متعلق ہے اور وہی صورتحال کو بہتر سمجھ سکتے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے اس فیصلہ پر کہ راجہ مہندر پرتاپ کی یوم پیدائش کے موقع پر کیمپس میں مظاہرہ کیا جائے تو یونیورسٹی کے قدیم طلباء نے جن کے آباء و اجداد تعلیمی ادارہ کے بانی سرسید احمد خاں کے رفقاء میں سے تھے، شدید مخالفت کی ہے۔