گاندھی خاندان نشانہ ، مودی کی حمایت ، انتخابات کے پیش نظر نفرت کے ماحول کا فروغ
حیدرآباد۔27اگسٹ(سیاست نیوز) انتخابات میں کامیابی بھارتیہ جنتا پارٹی کے بعد سے پارٹی کا سوشل میڈیا سیل خاموشی کے ساتھ ریاستی انتخابات پر توجہ مرکوز کیا ہوا تھا لیکن اب جبکہ 2019 عام انتخابات قریب آتے جا رہے ہیں اسی رفتار کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسی تاریخ پیش کی جانے لگی ہے جو کہ کانگریس کے سرکردہ قائدین بالخصوص پنڈت جواہرلعل نہرو کو کمزور ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے والی شخصیت کے طور پر پیش کیا جا رہاہے اور اس کے علاوہ گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کی حمایت کرنے والے فیس بک پیج پر ایسا مواد پیش کیا جا رہاہے جو کہ ملک میں منافرت پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے گذشتہ 4برسوں کے دوران بی جے پی ترجمان اور دیگر بھارتیہ جنتا پارٹی حامیوں کی جانب سے کی جانے والی بحث بالخصوص ٹیلی ویژن مباحث کے حصوں کو پیش کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کا عملاً آغاز کیا جا چکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے کارکنو ں بالخصوص میڈیا سیل اور سوشل میڈیا سیل کو متحرک ہوجانے کی ہدایت دیتے ہوئے انہیں یہ مواد جمع کرنے کی تاکید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر انتخابی بگل بجا دیاجائے ۔ سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامی اور مخالفین کے درمیان بحث و مباحث کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور دونوں ہی جانب سے اس طرح کا مواد شئیر کیا جانے لگا ہے جو کہ عوام کے ذہنوں پر اثر انداز ہوسکے۔ انتخابات میں سوشل میڈیا کی اہمیت سے تمام سیاسی جماعتیں واقف ہوچکی ہیں لیکن اس کا استعمال اب بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے کیاجا رہاہے اور اس طرح کا استعمال کرتے ہوئے پارٹی نہ صرف عوام کو منقسم کرنے کی کوشش میں مصروف ہے بلکہ قومی قائدین اور ملک کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ فیس بک پر بھارتیہ جنتا پارٹی حامیوں کے سینکڑوں پیج اور ہزاروں گروپس موجود ہیں اور ان میں کئی گروپس مخفی ہیں جن میں صرف انہی لوگوں کو شامل کیا جاتا ہے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے نظریات سے اتفاق رکھتے ہوئے ان کی کامیابی میں اعانت کرنے والا مواد رکھتا یا شئیر کرتا ہو۔ان گروپس اور پیج سے نکلنے والے مواد کو زیادہ سے زیادہ شئیر کرواتے ہوئے اس پارٹی کی جانب سے اپنے نظریات کو عام کرتے ہوئے قومی قائدین جو گذر چکے ہیں انہیں بدنام کرنے کی منظم سازش کی جا رہی ہے اور یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ ان قائدین کے اقدامات نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔