حیدرآباد۔2اکٹوبر(سیاست نیوز) مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اقلیتوں اور سکیولر ذہن کے لوگوں پر بڑھتے ہوئے مظالم میں اضافے کے سبب دنیاکا سب سے بڑا جمہوری ملک ہندوستان میں جمہوریت خطرہ میں ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ساوتھ زون کنونیر ای ٹی نرسمہا نے گاندھی جینتی کے موقع پر مخالف فرقہ پرستی ریالی سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ اس موقع پر ای ٹی نرسمہا نے کہاکہ مہارشٹرا میںکمیونسٹ قائد گوئند پنسارے سے لیکر اتر پردیش کے اخلاق حسین جیسے بے قصور شخص کی موت کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جنھوں نے گاندھی جی کا قتل کرتے ہوئے عظیم جمہوری ہندوستان کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونکنے کاکام کیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ نریندر مودی حکومت میں عام شہریوں کے آزادی اظہار خیال سے لیکر کھانے پینے پر تک پابندی عائد کرتے ہوئے ہندوستان کا امن وسکون خراب کررہے ہیں ۔ ای ٹی نرسمہانے کہاکہ مرکزی حکومت کے اشارو ں پر فرقہ پرست طاقتیں سکیولر ذہن کے حامل قائدین اور اقلیتوں کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کاکام کررہی ہیں۔ ای ٹی نرسمہانے قومی سطح پر سرگرم فرقہ پرست طاقتیں جو گاندھی جی‘ گوئند پنسارے اور اخلاق حسین کے قتل کے علاوہ ہندوستان کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ساز ش کررہے ہیں ان پر امتناع عائد کرنے کو ضروری قراردیا۔ گاندھی جینتی کے موقع پر ای ٹی نرسمہا کے علاوہ وی یس بوس‘کے چندو‘چھایہ دیوی‘ حمیدہ‘ ہری ناتھ گوڑاے یادگیری‘ آمدواماں ‘ یادماں ‘ شنکر نائک نے مجسمہ گاندھی پر پھو ل مالا چڑھاتے ہوئے فرقہ پرستی مردہ باد اور گاندھی تمہارے قاتل آج بھی آزاد ہیں کے نعرے لگائے۔