نئی دہلی : کرکٹر سے سیاستداں بنے اور پنجاب میں کانگریسی حکومت کے وزیر نوجوت سدھو نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خاں کی حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے سلسلہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی ) کے تبصرہ پر جوابی وا رکیا ہے ۔ مسٹر سدھو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خان صاحب کو ۳۵؍ سال سے جانتے ہیں اور ان کی دوستی کے دعوت نامہ پر ان کے حلف تقریب میں شرکت کی ۔ مسٹر سدھو نے کہا کہ جولوگ میری مذمت کرتے ہیں وہ طویل عمر جئیں ۔ ضروری نہیں کہ میں بھی ایسا ہی بولوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہرروز ہی کھیل کے میدان پر بات چیت کرتے رہتے ہیں ۔ میں او رخان صاحب نے کامنٹری بھی کیا ہے ۔ یہ ایک دوستی کا تقاضہ اسے تنگ نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہئے ۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے مسٹر خان کے حلف برداری کی تقریب میں مسٹر سدھو کے پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کے صدر مسعود خان او رپاکستان کے فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید سے گلے ملنے پر تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے ۔ مسٹر سدھو کانگریس کے معروف لیڈر ہیں اور پنجاب حکومت میں وزیر ہیں ۔ سنبت پاترا نے کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ مسٹر سدھو نے پاکستان جانے کیلئے کیا کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے اجازت لی تھی ؟ اور اگر لی تھی توکب لی تھی ؟
اگر اجازت نہیں لی تھی تو کانگریس ان کے خلاف کیا اقدا م کرے گی ؟ انہوں نے سوال کیا کہ سینکڑوں ہندوستان کی موت کے ذمہ دار جنرل قمر جاویدکو گلے لگانا مناسب ہے ؟