بی جے پی کی فتح رتھ روک دینے نتیش کمار کا اعلان

پٹنہ ۔ 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جے ڈی (یو) کے سینئر لیڈر نتیش کمار نے آج کہا کہ بی جے پی کی کامیابی کی دوڑ اس سال بہار میں رک جائے گی کیونکہ وہ (بی جے پی) اپنے انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کی پردہ پوشی کے لئے تفرقہ پرور ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ نتیش کمار نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ’’بی جے پی کی ’’فتح رتھ‘‘ یہاں (بہار میں) رک جائے گی۔ بی جے پی کا دھیرے دھیرے ہوا نکل رہا ہے… 2015 میں پاکھنڈ (بہروپ و منافق) کا پراجے (شکست) ہوجائے گا‘‘۔ نتیش کمار جو بہار کے سابق چیف منسٹر ہیں، کہا کہ سال 2014ء میں بی جے پی کو محض کالادھن واپس لانے، بیروزگار نوجوانوں کو روزگار دلانے، بہار کو خصوصی موقف دینے کے جھوٹے وعدوں کے تحت اقتدار حاصل ہوا تھا لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہیکہ یہ تمام وعدہ پس پشت ڈال دیئے گئے ہیں اور بی جے پی، سخت گیر، زعفرانی تنظیموں کے ساتھ جبری مذہبی تبدیلی، بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قائل نتھورام گوڈسے کی ستائش جیسے تفرقہ پرور ہتھکنڈے اپناتے ہوئے اپنی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔ قدیم جنتا پریوار کے انضمام کے بارے میں نتیش کمار نے جو اس مساعی میں کلیدی رول ادا کررہے ہیں، کہا کہ انضمام قطعی ہے اور صرف چند ضابطوں کی رسمی تکمیل باقی رہ گئی ہے۔ اس سوال پر کہ آیا وہ اس سال بہار میں منعقد ہونے والی اسمبلی انتخابات میں متحدہ جنتا پارٹی کی قیادت کریں گے۔

انہوں نے جواب دیا کہ انضمام کی تکمیل کے بعد اس قسم کے مسائل کے بارے میں صحیح وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔ اس سوال پر کہ آیا بی جے پی کو شکست دینے کیلئے کانگریس اور بائیں بازو کو بھی متحدہ جنتا پارٹی کے ساتھ کام کرنے کیلئے مدعو کیا جائے گا۔ نتیش کمار نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا لیکن کہا کہ یہ مسائل مستقبل کے حالات سے تعلق رکھتے ہیں۔ جے ڈی (یو) کے سینئر لیڈر نتیش کمار نے جو گذشتہ سال کے عام انتخابات میں اپنی پارٹی کے کمزور مظاہرہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چیف منسٹر کے عہدہ سے سبکدوش ہوگئے تھے، کہا کہ بی جے پی قائدین محض خوفزدہ ہوکر متحدہ جنتا پارٹی پر تنقیدیں کررہے ہیں۔ اگر انہیں کوئی خوف نہیں ہوتا تو وہ اس مسئلہ کو صاف طور پر نظرانداز کردیئے ہوتے تھے لیکن ان کے ذہنوں میں چونکہ متحدہ جنتا پارٹی کا خوف پیدا ہوچکا ہے اس لئے وہ طرح طرح کی باتیں کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں بی جے پی کی شاندار کامیابی کے بمشکل دو ماہ بعد 10 اسمبلی حلقوں میں منعقدہ ضمنی انتخابات میں جے ڈی (یو)، آر جے ڈی اور کانگریس پر مشتمل معتحدہ سیکولر جماعتوں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔