بی جے پی کیساتھ اتحاد کیلئے مشترک اقل ترین پروگرام کلید

جموں ؍ سرینگر ، 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پی ڈی پی جو جموں و کشمیر اسمبلی میں واحد بڑی جماعت کے طور پر ابھری ہے، اُس نے آج کہا کہ بی جے پی کے ساتھ کوئی بھی اتحاد مشترک اقل ترین پروگرام (سی ایم پی) اور واضح خاکہ پر مبنی مذاکرات کی اساس پر رہنا ہوگا۔ ’’واضح تشریح کے ساتھ بات چیت ابھی شروع نہیں ہوئی ہے۔ ہم آگے بڑھنے کے منتظر ہیں،‘‘ پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ نعیم اختر نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر یہ اتحاد ہوتا ہے تو اسے واضح خاکہ والی بات چیت اور سی ایم پی کی اساس پر رہنا پڑے گا۔ یہ پوچھنے پر کہ اس طرح کی بات چیت بی جے پی کے ساتھ کب شروع ہوگی، انھوں نے کہا، ’’ہم اس بارے میں کوئی وقت مقرر نہیں کریں گے۔ ظاہر ہے یہ کام تو کرنا پڑے گا‘‘۔ دونوں پارٹیوں کو درپیش مسائل بشمول باری باری وزارت اعلیٰ کے تعلق سے استفسار پر اختر نے کہا کہ تمام مسائل پر واضح انداز میں مذاکرات کئے جائیں گے۔ بی جے پی جس کی اعلیٰ قیادت نے اس ریاست کے اپنے پارٹی قائدین کے ساتھ کل دہلی میں مشاورتیں منعقد کئے، اُس نے کہا تھا کہ پی ڈی پی نے اس کے ساتھ ہاتھ ملانے میں کچھ ’’پہل‘‘ کا مظاہرہ کیا ہے

اور اشارہ دیا کہ بعض متنازعہ مسائل بالائے طاق رکھے جاسکتے ہیں۔ کل کی میٹنگ کے بعد میڈیا والوں کو بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے بتایا تھا کہ ’’پی ڈی پی کی طرف سے کچھ پہل ہوئی ہے۔ اسے آگے بڑھانے کیلئے ہم نے (پی ڈی پی کے ساتھ) مسائل پر مزید بات چیت کیلئے تبادلہ خیال منعقد کیا ہے‘‘۔ اب ساری امیدیں پی ڈی پی کے سرپرست مفتی سعید کے اس ہفتے کے اواخر جموں کو دورہ سے باندھی جارہی ہیں جب وہ ممکنہ طور پر بی جے پی قائدین سے ملاقات کریں گے تاکہ اس عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔ گزشتہ 23 ڈسمبر کو معلنہ انتخابی نتائج میں پی ڈی پی 28 نشستیں (25 کشمیر میں اور تین جموں علاقہ میں) جیت کر واحد بڑی جماعت بن کر ابھری ۔ بی جے پی قریبی فرق سے دوسرے نمبر پر آئی جیسا کہ اسے 25 نشستیں ملیں جو تمام جموں خطہ سے ہیں۔ 87 رکنی ریاستی اسمبلی میں نیشنل کانفرنس نے 15 نشستیں جبکہ کانگریس نے 12 نشستیں جیتے۔ چھوٹی جماعتوں اور آزاد ارکان کی 7 نشستیں ہیں۔ پی ڈی پی ذرائع نے کہا کہ مفتی سعید امکان ہے اس ہفتے کے اواخر جموں کا سفر کریں گے تاکہ تشکیل حکومت کیلئے بات چیت کو اگلی سطح تک لے جاسکیں لیکن ابھی تک کچھ بھی قطعیت نہیں دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مفتی سعید بعض شخصی مصروفیات کے سبب اس تمام عرصے میں وادی میں ہی مقیم رہے ہیں۔ گورنر این این ووہرہ نے حکومت کی تشکیل کیلئے 19 جنوری کی قطعی مہلت مقرر کی ہے۔