نوٹ بندی کے ذریعہ ملک میں معاشی ایمرجنسی نافذ ‘ سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری
حیدرآباد 22 جنوری ( پی ٹی آئی ) سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے آج ادعا کیا کہ بی جے پی کو اترپردیش کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ سیتارام یچوری نے یہاں دلت ہکولہ سادھنا سمیتی کی جانب سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا مضحکہ اڑایا ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اور بہار کے رائے دہندوں نے زعفرانی جماعت ( بی جے پی ) کو پہلے ہی شکست دیدی ہے اور اب اس پارٹی کو اترپردیش میں تیسری طلاق مل جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے رائے دہندے تیسری مرتبہ یہی پیام دینے والے ہیں۔ سیتارام یچوری نے کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم تین طلاق کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بی جے پی کو پہلے ہی دہلی اور بہار کے انتخابات میں دو طلاق مل چکے ہیں۔ مودی کو مجوزہ اسمبلی انتخابات میں اترپردیش کے عوام سے بھی تیسری مرتبہ طلاق کی ملنے والی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بالآخر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ملک کے عوام مرکز میں بھی اقتدار سے بیدخل کردیں گے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر نوٹ بندی کے نام پر معادی ایمرجنسی نافذ کردینے کا الزام عائد کیا اور ادعا کیا کہ اس اقدام سے ملک کی معاشی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہونے والے ہیں۔ اس دوران سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے کہا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت نے للکت مودی اور وجئے مالیا جیسے افراد کو گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی جبکہ بی جے پی لیڈر گالی جناردھن ریڈی کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے حالانکہ انہوں نے اپنی دختر کی شادی پر نوٹ بندی کے باوجود انتہائی خطیر رقومات خرچ کی ہیں۔ سدھاکر ریڈی نے بھی نوٹ بندی کے فیصلے کی مذمت کی ۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پوتے اور سابق رکن پارلیمنٹ پرکاش امبیڈکر نے الزام عائد کیا کہ 8 نومبر کو وزیر اعظم کی جانب سے نوٹ بندی کے اعلان سے قبل ہی بڑی مقدار میں کالے دھن کو بینک کھاتوں میں جمع کروادیا گیا تھا ۔