خود اپنی حسرتوں کا جو نقشہ نظر میں ہے
دیکھا نہ جاسکا نگہہِ یار کی طرف
بی جے پی کا کرپشن پر سمجھوتہ
کرناٹک اسمبلی انتخابات پر سارے ملک کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی کے مابین یہاں گھمسان کی سیاسی لڑائی چل رہی ہے ۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے سردھڑ کی بازی لگا رہی ہیں۔ ہر جماعت چاہتی ہے کہ اس کو کامیابی حاصل ہو اور دوسری کو نیچا دکھایا جاسکے ۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ کرناٹک میں اقتدار کے حصول کے ذریعہ جنوبی ہند میں اپنے پھیر پھیلائے جبکہ کانگریس اپنی مسلسل شکستوں کے بعد پارٹی کے احیاء کیلئے کرناٹک کے اقتدار کی برقراری کیلئے زور لگا رہی ہے ۔ ہر جماعت اپنے اپنے طور پر مہم میں جو کچھ اس سے بن سکتا ہے وہ کر رہی ہے ۔ ایسے میں ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ بی جے پی نے ابتداء میں کرناٹک کی سدارامیا حکومت پر کرپشن میں ملوث رہنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ کرپشن کے الزامات پر ہی مہم کو آگے بڑھایا جا رہا تھا ۔ خود وزیر اعظم نریندرمودی نے کانگریس کو کرپشن کے مسئلہ پر نشانہ بنایا اور کہا تھا کہ ریاست میں کوئی بھی کام کرپشن اور رشوت خوری کے بغیر نہیں ہو رہا ہے تاہم اب ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کرپشن کے مسئلہ پر سمجھوتہ کرچکی ہے ۔ اسے بہر صورت ریاست میں اقتدار چاہئے اور اس کیلئے وہ کسی بھی حد تک گرنے کیلئے تیار ہے ۔ وزیر اعظم کے الفاظ کی بھی اس کے پاس کوئی اہمیت یا قدر نہیں ہے یا خود وزیر اعظم اپنے الفاظ کا مان رکھنے کو تیار نہیں ہیں۔ بی جے پی نے ریاست میں ایک ایک نشست کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے بیلاری کے کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے ریڈی برادران کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پہلے تو پارٹی کی جانب سے گالی جناردھن ریڈی کے بھائی سوماشیکھر ریڈی کو پارٹی ٹکٹ دیا اور امیدوار بنایا ۔ اس وقت کہا گیا تھا کہ بیلاری میں کامیابی کیلئے سمجھوتہ کیا گیا ہے ۔ دوسری فہرست میں پارٹی نے جناردھن ریڈی کے ایک اور بھائی کروناکر ریڈی کو بھی پارٹی ٹکٹ دیدیا ہے ۔ یہ دونوں گالی جناردھن ریڈی کے بھائی ہیں اور جناردھن ریڈی پر کرپشن اور بدعنوانیوں کے ایک دو نہیں بلکہ درجنوں مقدمات زیر دوران ہیں۔
جناردھن ریڈی اپنی غیر قانونی دولت کمانے اور پھر اسے بچانے کیلئے جو کچھ ہوسکتا ہے وہ کرتے ہیں۔ ان پر معدنی ذخائر کی لوٹ کا الزام ہے ۔ انہوںنے 2016 میں نوٹ بندی کے چند دن کے اندر اپنی دختر کی شادی پر 500 کروڑ رو پئے خرچ کئے تھے ۔ وہ اپنی شاہ خرچیوں کیلئے جانے جاتے ہیں۔ ان کا اپنا ہیلی کاپٹر ہے ۔ ان کا بیٹھنے کا سنگھاسن سونے کا ہے ۔ ان کے خلاف سنگین نوعیت کے کرپشن مقدمات چل رہے ہیں۔ خود سی بی آئی یہ مقدمات چلا رہی ہے اور کئی مقدمات میں چارچ شیٹ بھی پیش کی جاچکی ہے ۔ اس کے باوجود بی جے پی نے جناردھن ریڈی کے بھائیوں کو ٹکٹ دیتے ہوئے جناردھن ریڈی کی خوشنودی حاصل کرنے اور کسی بھی سطح تک گرتے ہوئے کامیابی حاصل کرنے کا طریقہ کار اختیار کیا ہے ۔ خود جناردھن ریڈی کیلئے اور ان کی غیر قانونی کانکنی سرگرمیوں کیلئے ان کے دونوں بھائیوں کی کامیابی بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جناردھن ریڈی اپنے بھائیوں کی تائید میں انتخابی مہم چلانے سے بھی گریز نہیں کررہے ہیں۔ بی جے پی کو بھی اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے کہ کرپشن کے خلاف جدوجہد متاثر ہوجائیگی اور کرپشن کو بڑھاوا ملے گا ۔ اسے صرف اس بات سے سروکار رہ گیا ہے کہ ریاست میں اس کی حکومت قائم ہوجائے اور اسے کسی بھی صورت جنوبی ہند میں اپنے قدم جمانے کا موقع مل سکے۔
جناردھن ریڈی جب اپنے بھائیوںاور بی جے پی امیدواروں کی تائید میں مہم چلا رہے ہیں تو ان پر تنقیدیں ہو رہی ہیں۔ بی جے پی کا یہ استدلال ہے کہ جناردھن ریڈی اپنے بھائیوںکی تائید میں مہم چلا رہے ہیں بی جے پی کے حق میں نہیں۔ یہ دونوں امیدوار حالانکہ بی جے پی کے ہیں اور بی جے پی الفاظ کے الٹ پھیر کے ذریعہ ریاست کے عوام کو گمراہ کرنے کوشش کر رہی ہے ۔ اسے کرپشن کے خلاف جدوجہد کی کوئی فکر نہیں ہے اور وہ الٹا کرپشن کو بڑھاوا دیتے ہوئے بھی کامیابی حاصل کرنے تیار ہے ۔ اس کا ثبوت اس وقت بھی مل گیا تھا جب پارٹی نے ایڈورپا کو پارٹی کا وزارت اعلی امیدوار نامزد کیا تھا ۔ ایڈورپا کو پہلے کرپشن کے الزامات ہی میں چیف منسٹر کی کرسی سے بیدخل ہونا پڑا تھا اب دوبارہ انہیں پارٹی نے وزارت اعلی امیدوار بناتے ہوئے کرپشن پر کھلے عام سمجھوتہ کرلیا ہے ۔