ممبئی ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کی پالگڑھ لوک سبھا ضمنی انتخابات میں کامیابی کے ایک دن بعد اس کی کشیدہ تعلقات والی حلیف سیاسی پارٹی شیوسینا نے آج الزام عائد کیاکہ برسر اقتدار پارٹی کی الیکشن کمیشن کے ساتھ گٹھ جوڑ، پولیس ارکان عملہ کے استحصال اور برقی رائے دہی مشینوں میں تازہ ترین اُلٹ پھیر کے نتیجہ میں اُسے اِس نشست پر کامیابی ہوئی ہے۔ شیوسینا نے کہاکہ این سی پی نے بھنڈارا گونڈیا لوک سبھا ضمنی انتخابات میں مہاراشٹرا میں بی جے پی کو شکست دی تھی۔ کیرانہ (اترپردیش) کے رائے دہندوں نے اپنے چیف منسٹر کے انتخابی حلقے میں بی جے پی کے امیدواروں کو شکست دی۔ بی جے پی کو اسمبلی حلقوں میں بھی دھول چاٹنی پڑی۔ شیوسینا کے ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی لوک سبھا نشستوں اور اسمبلی نشستوں کے ضمنی انتخابات میں ملک گیر سطح پر ناکام ہوچکی ہے۔ صرف پالگڑھ لوک سبھا نشست پر اِسے کامیابی حاصل ہوئی ہے جو بی جے پی کے الیکشن کمیشن کے ساتھ گٹھ جوڑ، پولیس عملے کے استحصال اور برقی رائے دہی مشینوں میں نئی اُلٹ پھیر کا نتیجہ ہے۔ سابق کانگریس قائد بی جے پی کے امیدوار راجندر گاوٹ نے ضمنی انتخابات 2,72,782 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے۔