سرحد پر فوج کی تعیناتی میں اضافہ کے ساتھ دراندازی کی کوششوں میں اضافہ، نیشنل کانفرنس رکن اسمبلی کا واک آوٹ
سرینگر ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نیشنل کانفرنس رکن اسمبلی نے آج جموں و کشمیر سے واک آؤٹ کیا۔ ریاست میں تشدد کے حالیہ واقعات پر احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ان واقعات سے نمٹنے میں ناکام ہے۔ حال ہی میں پامپورہ میں دہشت گرد حملے کی وجہ سے سی آر پی ایف کے 8 جون ہلاک ہوئے تھے۔ اسمبلی کی کارروائی کا جیسے ہی آغاز ہوا نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی نے اسپیکر سے کہا کہ انہیں ریاست کی سیکوریٹی صورتحال پر بولنے کی اجازت دی جائے۔ ان کے مطابق ریاست جموں و کشمیر کی حالت دن بہ دن ابتر ہورہی ہے۔ ناگروٹا این سی ایم ایل اے دیویندر رانا نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں ’’جنگی ہیجان‘‘ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں تشدد کے واقعات میں اس وقت سے اضافہ ہوا ہے جب حکومت نے سرحد پر افواج کی تعیناتی میں اضافہ کردیا ہے۔ جموں و کشمیر میں جو گولیاں داغی جارہی ہیں وہ ناگپور میں نہیں ہیں۔ رانا نے بظاہر آر ایس ایس سے ہیڈکوارٹر کا حوالہ دیتے لکھا تھا۔ رانا کے اس بیان پر بی جے پی کے رکن نے برہمی ظاہر کی اور شور کرتے ہوئے احتجاج کیا کہ نیشنل کانفرنس سے رکن اسمبلی ایوان میں شور مچا رہے ہیں۔ اس نعرہ بازی میں ایوان کے اندر کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ اس پر اسپیکر کویندر گپتا نے مداخلت کی اور کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں پاکستانی منصوبوں کو ناکام بنانے کی ہر طرح سے مجاز ہے۔ مرکز کو ہی سرحدی چوکسی کا اختیار حاصل ہے۔ اسپیکر کے اس بیان سے عدم مطمئن این سی کے رکن اسمبلی نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور واک آؤٹ کردیا۔
بعدازاں ایوان کی کارروائی کے دوران حکمراں پی ڈی پی رکن اسمبلی جاوید حسن بیگ اور محمد عباس وانی نے بھی حکومت کے ساتھ اپنے تلخ تجربات پر واک آؤٹ کردیا۔ گلمرگ سیاحتی مرکز میں’’پونی والاس‘‘ کی بازآباد کاری سے متعلق وانی کے ایک سوال پر حکومت کے جواب سے عدم مطمئن ارکان نے واک آوٹ کردیا۔ وانی نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ پونی والاس کے بازآباد کاری کا مسئلہ حل کرے جن کا روزگار کیبل کار کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ تاہم اسپیکر نے اس کی اجازت نہیں دی جس پر برہم ہوکر پی ڈی پی کے ارکان اسمبلی نے واک آوٹ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے ان کے حلقہ گلمرگ میں لوگوںکا کاروبار متاثر ہورہا ہے۔ بارہمولہ حلقہ اسمبلی میں اس سے متاثر ہوا ہے۔ پہلگام سے تعلق رکھنے والے این سی ایم ایل اے الطاف کالو نے بھی حکومت کی جانب سے جواب نہ ملنے پر واک آؤٹ کردیا۔ حکومت یہاں پرکیبل کار پر اجکٹ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔