بی جے پی نے کبھی بھی مذہبی صف بندی کی سیاست نہیں کی

سپریم کورٹ احکام کی تائید، نام نہاد سیکولر جماعتوں کو راج ناتھ سنگھ کا انتباہ

نئی دہلی 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہاکہ بی جے پی نے کبھی بھی مذہبی صف بندی کی سیاست نہیں کی اور خبردار کیاکہ سپریم کورٹ کے ان احکام کے پیش نظر کہ امیدواروں کو مذہب، ذات پات اور نسل کی بنیاد پر ووٹ نہیں مانگنا چاہئے۔ تمام ’’سیکولر‘‘ جماعتوں کو محتاط ہوجانا چاہئے۔ اس سوال پر کہ اترپردیش کے آنے والے اسمبلی انتخابات میں آیا بی جے پی رام مندر کا مسئلہ اُٹھاسکتی ہے، راج ناتھ سنگھ نے جواب دیا کہ یہ مسئلہ عدالت میں زیرتصفیہ ہے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ ذات پات اور مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کے خلاف سپریم کورٹ احکام کے پیش نظر نام نہاد سیکولر جماعتوں کو محتاط ہوجانا چاہئے۔ عدالت کا فیصلہ بالکلیہ طور پر درست ہے اور سیاست کو مذہب یا ذات پات میں ملوث نہیں ہونا چاہئے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بی جے پی نے کبھی بھی مذہبی خطوط پر شیرازہ بندی کی سیاست نہیں کی اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کرے گی۔ میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ اگر یہ (بی جے پی) مذہبی صف بندی کی سیاست کرتی تو اس کو پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل نہیں ہوسکتی تھی‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’یہ پہلا موقع ہے کہ کسی غیر کانگریس جماعت کو پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ چنانچہ اب اس سیاسی جماعت، اس کے کارکنوں اور والینٹرس کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں ہوگا‘‘۔ سپریم کورٹ احکام پر راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ’’سپریم کورٹ نے جو کچھ کہا ہے وہ بالکل درست ہے۔ عدالت عظمیٰ نے جو کچھ بھی کہا ہے میں اس سے اتفاق کرتا ہوں‘‘۔ انھوں نے مزید کہاکہ ’’مذہب، ذات پات، اور نسل پر سیاست نہیں کرنا چاہئے۔ صرف انسانیت اور انصاف کے لئے سیاست کی جانی چاہئے‘‘۔