پٹنہ ۔ 10 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : اب جب کہ بی جے پی اور شیوسینا اپنی 25 سالہ طویل رفاقت کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے والے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ بہار جتن کمار مانجھی نے آج شیوسینا سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے بی جے پی کو ’ ناقابل اعتماد ‘ قرار دیا ۔ انہوں نے گذشتہ سال جون میں جے ڈی ( یو ) کے بی جے پی سے اتحاد توڑ لینے کے عمل کو منصفانہ قرار دیا ۔ ’’ جنتا کے دربار میں مکھیہ منتری ‘‘ کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتحاد کے لیے درکار جن اصول و ضوابط کی ضرورت ہوتی ہے ، بی جے پی نے ہمیشہ اس کی اور ملک کے دستور کی خلاف ورزی کی ۔ عام طور پر یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جے ڈی (یو ) کا بی جے پی سے اتحاد اس لیے توڑا کیوں کہ وہ ( نتیش ) مودی کو اپنا بڑا حریف سمجھتے تھے جبکہ حقیقت یہ نہیں ہے ۔ یہ فیصلہ صرف نتیش کمار کا نہیں بلکہ پارٹی قومی عاملہ کا تھا جو زعفرانی جماعت سے اتحاد ختم کرنے کی خواہاں تھی ۔ بہار سے آٹھ وزراء کو مودی کابینہ میں شامل کرنے کا پروپگنڈہ کرنے پر مانجھی نے کہا کہ بات صرف تعداد کی نہیں ہے ۔ نریندر مودی کابینہ میں کل جو توسیع کی گئی ہے اس میں بہار کے کسی بھی قائد کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ پہلی بار انتخابات جیتنے والے جیسے سمرتی ایرانی کو کابینی درجہ کا وزیر بنایا گیا جب کہ تجربہ کار راجیو پرتاپ رودی کو نظر انداز کردیا گیا ۔