تمام نشستوں پر تنہا مقابلہ کی تیاری، آئندہ ماہ جناچیتنیا یاترا شروع ہوگی
حیدرآباد۔ 29 اگست (سیاست نیوز) ریاست میں وسط مدتی انتخابات کے امکانات کو کل تک مسترد کرنے والی بی جے پی اچانک انتخابی تیاریوں میں جٹ گئی ہے۔ پارٹی نے ریاست بھر میں قائدین اور کیڈر کو انتخابی مہم کے لیے تیار رہنے کا مشورہ دیا۔ بی جے پی کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں وسط مدتی انتخابات کے امکانات اور پارٹی کے موقف کا جائزہ لیا گیا۔ بی جے پی نے تلنگانہ میں کسی بھی جماعت سے انتخابی مفاہمت کے بغیر تنہا تمام نشستوں پر مقابلہ کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے کل بی جے پی قائدین سے ملاقات کی تھی اور ریاست کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت کی۔ اس ملاقات کے فوری بعد بی جے پی کی سرگرمیوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی ہائی کمان نے ریاستی یونٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ انتخابات کے سلسلہ میں کوئی کوتاہی نہ کریں۔ وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے بی جے پی قائدین کو طلب کرتے ہوئے جو بات چیت کی یہ سیاسی نوعیت سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کی قومی قیادت میں ریاستی یونٹ کو کے سی آر کے عزائم سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وسط مدتی انتخابات بھلے ہی نہ ہوں لیکن پارٹی کو ابھی سے تیاری کا آغاز کرنا ہوگا۔ پارٹی کور کمیٹی کے اجلاس میں ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمن کے علاوہ بنڈارو دتاتریہ، مرلیدھر رائو، شلپا سامبا مورتی اور ارکان مقننہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابات میں کسی بھی پارٹی سے مفاہمت کے بغیر تمام نشستوں پر تنہا مقابلہ کیا جائے۔ پارٹی نے دوسرے مرحلہ کی چیتنیا یاترا 10 ستمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ پارٹی کا احساس ہے کہ دن بہ دن ٹی آر ایس کی مقبولیت میں کمی واقع ہورہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریاستی یونٹ میں وسط مدتی انتخابات کی مخالفت کی ہے اور اس سلسلہ میں صدر امیت شاہ کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ بی جے پی اور ٹی آر ایس میں امکانی مفاہمت کے بارے میں سیاسی حلقوں میں جاری قیاس آرائیاں ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ دونوں پارٹیاں غیر معلنہ طور پر مفاہمت کریں گی تاکہ کانگریس اور تلگودیشم کے متحدہ مقابلہ کی صورت میں ووٹوں کی تقسیم کو روکا جاسکے۔