مرکزی وزیر نتن گڈکری کا پی ٹی آئی کو انٹرویو ، قطعی اکثریت کیساتھ دوبارہ برسراقتدار آنے کا ادعا
نئی دہلی ۔ 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی ’’فرد کے اطراف گھومنے والی‘‘ پارٹی کبھی بھی نہیں بن سکتی۔ یہ نظریہ پر مبنی پارٹی ہے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہ بی ایس پی مودی کے اطراف گھومنے والی پارٹی بن گئی ہے، تردید کرتے ہوئے اس بات کو بھی مسترد کردیا کہ منقسم رائے دہی کے نتیجہ میں بی جے پی گذشتہ لوک سبھا انتخابات کے بنسبت زیادہ نشستیں حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نہ تو اٹل کی یا اڈوانی جی کی پارٹی تھی اور نہ مستقبل میں کبھی امیت شاہ یا نریندر مودی کی پارٹی بنے گی۔ وہ پی ٹی آئی کو اپنی قیامگاہ پر انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ بی جے پی کی بنیاد اس کا نظریہ ہے۔ تاہم بی جے پی اور وزیراعظم مودی ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ اس سوال پر کہ کیا بی جے پی مودی بی جے پی ہے اور بی جے پی مودی ہے کا نعرہ اندرا ہندوستان ہے اور ہندوستان اندرا ہے، طرح نعرہ لگا سکتی ہے۔ گڈکری نے کہا کہ پارٹی کسی ایک فرد پر مرکوز پارٹی نہیں بن سکتی۔ یہ نظریہ پر مبنی پارٹی ہے۔ بی جے پی میں خاندانی راج کبھی نہیں ہوگا۔ یہ ایک غلط رجحان ہے کہ پارٹی مودی پر مرکوز ہوسکتی ہے۔ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ تمام فیصلے کرتا ہے۔ انتخابات اسی وقت سینچے جاسکتے ہیں جبکہ پارٹی طاقتور ہو اور اس کا قائد کمزور ہونے کی صورت میں لوگ کہتے ہیں کہ لیڈر تو طاقتور ہے لیکن پارٹی کمزور ہوگئی ہے۔ ہاں ایک مقبول قائد صف اول میں فطری طور پر آ سکتا ہے۔ انہوں نے ان دعوؤں کو بکواس کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ پارٹی قوم پرستی کے موضوع پر انتخابات لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سال کے دوران پارٹی کے کارناموں کی تائید میں لوگ ووٹ دیں گے اور پارٹی مکمل اکثریت کے ساتھ ترقی کے ایجنڈہ پر عمل کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ذات پات اور فرقہ پرستی کا زہر انتخابات میں گھولنے کی کوشش کی تھی تاکہ بی جے پی کے ترقیاتی ایجنڈہ کو گمراہ کیا جاسکے لیکن مجھے یقین ہیکہ لوگ ہمارے ساتھ ہیں اور ہم قطعی اکثریت کے ساتھ آئندہ حکومت تشکیل دیں گے۔