نئی دہلی، 27جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی کے قومی سیاست میں قدم رکھنے کے بعد سے کانگریس کو پہلے مرکزسے اور پھر ایک، ایک کرکے ریاستوں کے اقتدار سے باہر کرنے والی بی جے پی نے بہار میں جنتا دل (یو) کے ساتھ حکومت بنا کر اپنی اہم حریف پارٹی کو ایک اور جھٹکہ دیا ہے ۔کچھ دنوں قبل منی پور اور گوا اور اب بہار میں بی جے پی نے حکومت بنانے کے موقع کو جس تیزی سے لپکا ہے ، اس سے واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ریاستوں میں اپنے یا اپنے اتحادیوں کے ساتھ اقتدار پر قبضہ کرکے ’’کانگریس سے آزادہندوستان‘‘ کے اپنے ہدف کو جلد از جلد حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ بہار میں حکومت بنانے کے ساتھ ہی بی جے پی نے شمالی، مغربی اور کچھ مشرقی ریاستوں میں اپنی گرفت اورمضبوط کر لی ہے ۔ پنجاب، ہماچل پردیش اور دہلی کو چھوڑ کر شمال مغربی ہندوستان پر اب بی جے پی کا قبضہ ہو گیا ہے ۔ کانگریس کے پاس صرف پنجاب اور ہماچل پردیش ہیں جبکہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔ اس سال کے شروع میں پانچ ریاستوں میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں گوا اور منی پور میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری تھی۔ وہ دونوں ریاستوں میں حکومت بنانے کے عمل کو شروع کر پاتی، اس سے پہلے ہی بی جے پی سرگرم ہو گئی۔اس نے دونوں ریاستوں میں چھوٹی پارٹیوں کو ساتھ ملا کر حکومت قائم کرلی اور کانگریس ہاتھ ملتی رہ گئی۔ وہ آئین اور اخلاقیات کی دہائی دیتی رہی اور اس کے ہاتھ سے دو ریاستیں پھسل گئیں۔بی جے پی اتراکھنڈ میں گزشتہ انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے سے پہلے ہی ریاست میں کانگریس کی حکومت گرانے میں کامیاب ہو گئی تھی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے سے کانگریس کی حکومت بچ گئی تھی۔ اس کے کچھ دنوں بعد منعقدہ انتخابات میں اسے بی جے پی کے مقابل کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔