امیت شاہ کی صدر وائی ایس آر سی پی سے پس پردہ بات چیت کا آغاز ۔ جگن کے کچھ مطالبات پر پس و پیش
حیدرآباد 2 مئی ( سیاست نیوز ) مابعد انتخابات کے منظر کی تیاری کرتے ہوئے ‘ جہاں بی جے پی کو غیر این ڈی اے جماعتوں کی تائید بھی درکار ہوسکتی ہے ‘ بی جے پی نے وائی ایس آر کانگریس کے سات پس پردہ مذاکرات کا آغاز کردیا ہے ۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ معلق پارلیمنٹ کی تشکیل کی صورت میں وائی ایس آر کانگریس کو اہمیت حاصل ہوسکتی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ بی جے پی صدر امیت شاہ نے وائی ایس جگن موہن ریڈی کے ساتھ پس پردہ مذاکرات کا آغاز کردیا ہے ۔ یہ امید کی جا رہی ہے کہ وائی ایس آر کانگریس کو آندھرا پردیش میں خاطر خواہ نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ ذرائع کے بموجب آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دینے کا مطالبہ جگن موہن ریڈی کی ترجیح ہے ۔ اس کے علاوہ وائی ایس آر کانگریس کو وزارتوں کے علاوہ ریاست کو مرکز سے معاشی امداد جیسے مطالبات پر بھی بات چیت جاری ہے ۔تاہم وائی ایس آر کانگریس کی قیادت سے ابھی پس پردہ مذاکرات کی توثیق نہیں ہوئی ہے ۔ پارٹی قائدین کا کہنا ہے کہ وہ جگن اور امیت شاہ کے مابین بات چیت سے واقف نہیں ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ 29 اپریل سے شروع ہوئے آخری چار مراحل کے انتخابات بی جے پی کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔ ان چار مراحل میں جملہ 240 لوک سبھا نشستوں کا احاطہ ہوگا جن میں 2014 کے انتخابات میں بی جے پی نے 160 پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ اگر ان نشستوں پر بی جے پی کے حالات خراب رہے تو پھر پارٹی دوسری جماعتوں اور خاص طور پر جگن سے تائید حاصل کرنے کی کوشش کریگی
کیونکہ یہ پیش قیاسی کی جا رہی ہے کہ جگن کو آندھرا پردیش میں خاصی نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ بی جے پی قائدین کا تاہم احساس ہے کہ جگن نے کچھ مطالبات ایسے پیش کئے ہیں جنہیں قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ اس پس منظر میں گذشتہ دنوں وائی ایس آر کانگریس لیڈر و صنعت کار کے رگھو راما کرشنا راجو کے ٹھکانوں پر 947 کروڑ روپئے کے بینک قرض دھوکہ دہی کیس میں دھاوے اہمیت کے حامل ہیں۔ بی یج پی اس کے ذریعہ جگن کو پیام دینا چاہتی ہے ۔ یہ ایک کھلا راز ہے کہ بی جے پی اور وائی ایس آر کانگریس کے رشتے بہت اچھے ہیں۔ خاص طور پر تلگودیشم کی این ڈی اے سے دوری کے بعد یہ رشتے اور بھی اچھے ہوگئے ہیں۔ تلگودیشم سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے این ڈی اے سے علیحدگی کی وجوہات میں ایک بات یہ بھی بتائی تھی کہ بی جے پی کی جگن موہن ریڈی سے قربتیں بڑھ رہی ہیں۔ جگن نے ایک سے زائد موقعوں پر وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی تھی ۔