نئی دہلی28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )دہلی کی ہائی کورٹ نے آج چیف منسٹر ارویند کجریوال اور وزیر قانون سومناتھ بھارتی کو بی جے پی قائدین کی علحدہ علحدہ درخواستوں پر نوٹسیں جاری کردی۔ بی جے پی قائدین نے ان کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فی کس 14 لاکھ کی مقررہ انتخابی اخراجات کی حد ان دونوں نے پار کرلی ہے۔ جسٹس وپن سنگھی پر مشتمل بنچ نے سابق صدر ریاستی بی جے پی وجیندر گپتا کی درخواست پر جنہوں نے کجریوال کے خلاف نئی دہلی حلقہ سے مقابلہ کیا اور ناکام رہے تھے کجریوال کو نوٹس جاری کردی۔ جسٹس جی ایس سیستانی پر مشتمل ایک اور بنچ نے ریاستی وزیر قانون سومناتھ بھارتی کو بی جے پی قائد دہلی کے سابق میئر آرتی مہرہ کی درخواست نوٹس جاری کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سومناتھ بھارتی نے قانون عوامی نمائندگی کی دفعات کی تعمیل نہیں کی ہے
اور مالویہ نگر اسمبلی حلقہ میں 14 لاکھ روپئے سے زیادہ خرچ کیا ہے۔ عدالتوں نے الیکشن کمیشن کو نوٹسیں جاری نہیں کی۔ صرف عام آدمی پارٹی قائدین سے چار ہفتوں کے اندر جواب دعوی داخل کرنے کی ہدایت دی اور مقدمہ کی آئندہ سماعت 25 فبروری کو مقرر کردی۔ دریں اثناء عام آدمی پارٹی حکومت نے اقتدار میں اپنا ایک ماہ مکمل کرلیا چنانچہ چیف منسٹر ارویند کجریوال نے تمام وزراء کا ایک جائزہ اجلاس منعقد کیااور ان سے اس مدت میں کئے ہوئے کام کی رپورٹ طلب کی۔ کجریوال کی زیر قیادت حکومت دہلی کے ایک ماہ میں صرف بعض تیقنات پر (جن میں سے بعض پر جزوی اعتبار سے) عمل آوری کی گئی ہے۔ یہ تمام تیقنات اسمبلی انتخابات کے دوران پارٹی کی جانب سے دیئے گئے تھے ۔
اس ایک ماہ میں پارٹی کے وزراء کے اقدامات پر کئی تنازعہ بھی پیدا ہوگئے ہیں۔ مثبت پہلو یہ ہے کہ دہلی حکومت نے ماہانہ 20 کیلو لیٹر پانی گھریلواستعمال کیلئے سربراہی آب کا میٹر رکھنے والوں کو فراہم کرنے کا آغاز کردیا۔ علاوہ ازیں برقی شرحوں میں اولین 400 یونٹس تک شرح نصف کردی گئی۔اس کے علاوہ برقی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کو سی اے جی سے آڈٹ کرانے کی ہدایت دی گئی۔ حکومت نے اپنے محکمہ میں بدعنوانیوں کو کچلنے کیلئے ایک انسداد بد عنوانی ہیلپ لائن قائم کی۔ کجریوال اور اس کے وزراء نے عام آدمی پارٹی کے انتخابی منشور میں تیقن دیا تھا کہ سرخ اور نیلی بتیاں جو اہم آدمی کلچر کی علامت ہے استعمال نہیںکی جائیں گی۔ اس پر وزراء کو عوام کی ستائش حاصل ہوئی تھی۔ منفی پہلو یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی کو جاریہ ماہ کے اوائل میں دہلی پولیس کے خلاف بطور احتجاج دو روزہ دھرنے پر عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑا ۔ ریاستی وزیر قانون سومناتھ بھارتی نے آدھی رات کے دھاوے کی قیادت کرتے ہوئے ایک تنازعہ کھڑا کردیا۔