قائدین کو بی جے پی میں شمولیت سے روکنے کی فکر،بی جے پی انتخابی مہم کی تیاری میں
حیدرآباد ۔ 12 ۔ جولائی (سیاست نیوز) بی جے پی صدر امیت شاہ کے دورہ تلنگانہ کو دیکھتے ہوئے ٹی آر ایس پارٹی اپنے قائدین کو بی جے پی میں شمولیت سے روکنے میں سرگرم ہوچکی ہیں۔ امیت شاہ کل جمعہ کو تلنگانہ کا دورہ کریں گے اور توقع کی جارہی ہے کہ ٹی آر ایس سے وابستہ بعض قائدین بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ بی جے پی صدر جو کہ ملک بھر میں توڑ جوڑ کی سیاست میں شہرت رکھتے ہیں ، ان کی حیدرآباد آمد کے پیش نظر ٹی آر ایس حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ بی جے پی نے ٹی آر ایس کے ناراض اور باقی قائدین پر توجہ مرکوز کی ہے جن میں بعض ارکان اسمبلی اور سینئر قائدین شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی اور قومی سطح پر مختلف اہم عہدوں کا لالچ دیتے ہوئے ٹی آر ایس کے ناراض قائدین کو بی جے پی کی طرف راغب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گزشتہ چار برسوں میں اہم مقام حاصل کرنے میں ناکام اور مایوس ٹی آر ایس کے قائدین سے ربط قائم کرنے کیلئے بی جے پی نے ایک ٹیم تیار کی ہے جو اضلاع میں سرگرم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض قائدین نے مناسب وقت پر بی جے پی میں شمولیت کا یقین دلایا ہے۔ بہتر سیاسی مستقبل کیلئے ٹی آر ایس کے قائدین امیت شاہ کی موجودگی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی کی حالیہ پرجا چیتنیہ یاترا کی کامیابی سے قائدین اور کیڈر کے حوصلے بلند ہیں۔ امیت شاہ نے تلنگانہ کے بارے میں جو رپورٹ حاصل کی ہے ، وہ حوصلہ افزاء رہی جس پر انہوں نے ریاستی صدر کشن ریڈی کو مبارکباد پیش کی۔ دیہی سطح پر پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے سنگھ پریوار کی تنظیموں کے کیڈر کو گزشتہ ایک سال سے سرگرم کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں پرجا چیتنیہ یاترا کامیاب رہی۔ بی جے پی قائدین کو یقین ہے کہ انتخابات سے عین قبل بڑے پیمانہ پر ٹی آر ایس قائدین قومی جماعت کا رخ کریں گے ۔ امیت شاہ کی آمد سے خوفزدہ ٹی آر ایس نے ناراض قائدین پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ انہیں بی جے پی میں شمولیت سے روکا جاسکے۔ بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ بعض اہم قائدین شمولیت کیلئے تیار ہیں تاہم ان کے ناموں کا انکشاف مناسب وقت پر کیا جائے گا۔ امیت شاہ کے دورہ کے موقع پر تلنگانہ میں انتخابی حکمت عملی کو قطعیت دی جائے گی ۔ اس کے علاوہ انہیں ٹی آر ایس سے شامل ہونے والے قائدین کی تفصیلات سے آگاہ کیا جاسکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امیت شاہ نے ریاستی پارٹی کو ہدایت دی کہ وہ انتخابی تیاریوں کا فوری طور پر آغاز کردیں اور انتخابی مہم کے سلسلہ میں منصوبہ کو قطعیت دیتے ہوئے انہیں روانہ کیا جائے ۔ اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کے امکانات کو دیکھتے ہوئے پارٹی نے کیڈر کو سرگرم ہونے کی ہدایت دی ہے۔ دوسری طرف ٹی آر ایس نے اضلاع سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں اور بالخصوص وزراء کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے کیڈر پر نظر رکھیں تاکہ وہ بی جے پی کے جھانسہ میں نہ آسکے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ٹی آر ایس اپنے قائدین اور کیڈر کے سلسلہ میں فکرمند دکھائی دے رہی ہے۔ ٹی آر ایس امیت شاہ کے دورہ پر گہری نظر رکھے گی اور انکی جانب سے حکومت کے خلاف دیئے جانے والے کسی بھی بیان کا جواب دینے کیلئے پارٹی قائدین کی ا یک ٹیم کو تیار رکھا گیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر امیت شاہ کے دورہ سے پارٹی کے لئے کوئی خطرہ مول لینا نہیں چاہتے۔ دیکھنا یہ ہے کہ امیت شاہ کا دورہ بی جے پی کے لئے کس حد تک فائدہ مند ثابت ہوگا۔