بی جے پی سے اتحاد کیخلاف کیرالا کے اتھاوا طبقہ کو انتباہ

نارائن گرو کے ورثہ پر قبضہ کی کوشش غداری کے مترادف ، نارائن گرو مٹھ کا دورہ ، بی جے پی پر درپردہ تنقید ، سونیا گاندھی کا خطاب
ورکالہ (کیرالا ) ۔ 30 ڈسمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے صدرکانگریس سونیا گاندھی نے آج کہاکہ کوششیں کی جارہی ہیں کہ نامور سماجی مصلحین سری نارائن گرو کے ورثہ پر ’’قبضہ ‘‘ کیا جائے تاکہ فرقہ پرست نظریات اور افراد کو فائدہ پہونچ سکے ۔ انھوں نے کہاکہ کوششیں کی جارہی ہیں کہ گرو کی تعلیمات کو فرقہ وارانہ رنگ دیا جائے ، یہ اُن سے غداری کے مترادف ہوگا ۔ انھوں نے کہاکہ انھیں یقین ہے کہ سری نارائن گرو سے اس سے بڑی غداری اور کوئی نہیں ہوسکتی کہ فرقہ وارانہ نظریات اور افراد جن کا مقصد سیاسی اقتدار ہے نفرت ، تعصب ، انتشار اور متنوع سماج میں پھوٹ ڈال کر فائدہ اُٹھانے کیلئے نارائن گرو کے ورثہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ سونیا گاندھی نے 83 ویں سالانہ یاترا کے دوران جو انھوں نے نارائن گرو کے مسکن سیواگری مٹھ کی کی تھی خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا ۔ انھوں نے کہا کہ سری نارائنا دھرما پری پالانا سنگھم ( ایس این ڈی پی ) پر ایک تنظیم کے قبضہ کرنے کی کوششوں کے پس منظر میں سونیا گاندھی کے اس تبصرے کی آئندہ سال کیرالا میں مقر ر اسمبلی انتخابات کے پیش نظر نمایاں اہمیت ہے کیونکہ ایک مقامی پسماندہ طبقات کی تنظیم جس پر پسماندہ ازاوا طبقہ کا عددی اعتبار سے غلبہ ہے بی جے پی کے ساتھ اسمبلی انتخابات کے لئے اتحاد کررہی ہے ۔

سونیا گاندھی نے کہاکہ گرو تمام مذاہب کے یکساں احترام میں یقین رکھتے تھے اور انھوں نے اپنے پیروو کو تمام مذاہب کا احترام کرنے کی تعلیم دی تھی ۔ 1924ء میں ارناکلم کے مقام آلوا کے ایک مذہبی اجتماع میں انھوں نے پرزور انداز میں مذہبی تصادم سے گریز کی ضرورت پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ عالمی امن ، ہم آہنگی اور خوشحالی کو تمام مذاہب میں فروغ دینے کی جدوجہد کی جائے ۔ انھوں نے سیواگری مٹھ قائم کیا تھا جو سماجی اصلاح اور سماجی مساوات کی اولین علامت ہے ۔ نارائن گرو کی تعلیمات مساوات ، آزادی اور سماجی انصاف کی آج بھی اُتنی ہی اہمیت برقرار ہے ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ درحقیقت وہ تو یہ کہیں گی کہ یہ تعلیمات آج زیادہ کارآمد ہیں۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ذات پات پر مبنی تعصب ملک میں اب بھی موجود ہے ۔ ہمیں اس میدان میں بہت کچھ کرنا ہے ۔ ہم سب کیلئے بھرپور طریقہ سے ملک سے تعصب کی ہرقسم کا خاتمہ کرنا چاہئے ۔ یہ ہمارے اختیار میں ہے کہ ہم اس کا صفایہ کردیں ۔ صدر کانگریس سیواگری مٹھ کے دورہ پر آئیں تھیں جب کہ وزیراعظم نریندر مودی اس مٹھ کا 15 ڈسمبر کو دورہ کرکے نارائن گرو کو خراج عقیدت پیش کرچکے ہیںجنھوں نے ایک ذات ، ایک مذہب اور عالم انسانیت کے ایک خدا کی تعلیم دی تھی ۔ سیواگری مٹھ ایک بڑا روحانی اور یاترا کا مرکز ہے اور اتھاوا طبقہ گرو کے پیروو میں اکثریت کا حامل ہے ۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ حالانکہ افرادی طاقت کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ ذات پات کی بناء پر تعصب اور جبر ہمارے ملک میں آج بھی موجود ہے اس لئے ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کیلئے سخت جدوجہد کرنی ہوگی کہ ملک میں صنفی مساوات قائم ہوجائے۔ انھوں نے کہاکہ گرو روحانیت اور سماجی اصلاح کی شخصیت تھے ۔