نوٹ بندی سے غریبوں کو نقصان اور امیروں کو فائدہ ، راہول گاندھی کا خطاب
مور ینا ۔ /6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگر یس کے صدر راہول گاندھی نے حکمراں بی جے پی پر چند دولت مند افراد کے مفادات کیلئے کام کرنے اور کسانوں اور سماج کے دیگر غریب طبقات کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کے لئے فرانس کے ساتھ طئے شدہ کئی ارب امریکی ڈالرس مالیتی رافیل لڑاکا طیارہ معاملت کا مسئلہ بھی اٹھایا ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ راجستھان ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور میزورم میں ان کی پارٹی کو اقتدار حاصل ہونے کی صورت میں قبائیلیوں کے حقوق بل پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر آپ (وزیراعظم مودی) دولمتند اور امیروں کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو کیجئے لیکن غریبوں اور سماج کے دیگر غریب طبقات کی مدد بھی کیجئے ۔ امیروں کے لئے اگر 3 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض معاف کرتے ہیں تو کسانوں اور دیگر غریب طبقات کو بھی ایسی رعایتیں کیوں نہیں دی جائیں ‘‘ ۔ ایک قبائیلی تنظیم ’ آدی واسی ایکتا پریشد ‘ کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ’’قبائیلی بل کوئی تحفہ نہیں ہے بلکہ قبائیلیوں کا حق ہے ۔ زمین ، پانی اور جنگلات پر قبائیلی عوام کا حق ہونا چاہئیے ۔ کانگریس کے سربراہ نے مودی حکومت پر قانونی حصول اراضیات اور پنچایت راج اداروں کو کمزور بنانے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ہر شہری کے کھاتہ میں 15 لاکھ روپئے جمع کرنے کا وعدہ کیا تھا جس کے برخلاف 2016 ء کی نوٹ بندی کے ذریعہ کوئی بھی جیل نہیں گیا بلکہ کالے دھن کو سفید بنادیا گیا ۔ اس نوٹ بندی سے امیروں کو فائدہ اور غریبوں کو نقصان پہونچا ۔ بی جے پی صرف ان ہی فیصلوں پر عمل کرتی ہے جس سے دولتمندوں کو فائدہ پہونچتا ہے ۔ نیرومودی آپ (غریب ہندوستانیوں) کے 35000 کروڑ روپئے اور وجئے ملیا 10,000 کروڑ روپئے لوٹ کر فرار ہوگئے اور تاحال انہیں پکڑا نہیں گیا ۔ وزیراعظم مودی نے اپنے دوست انیل امبانی کو رافیل کنٹراکٹ دلادیا ۔