ترواننتاپورم ۔ /25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم نے آج بی جے پی زیرقیادت مرکز کی این ڈی اے حکومت پر الزام عائد کیا کہ سماج کے تمام طبقات کے عوام اس دور حکومت میں ’’خوف کے سائے تلے‘‘ زندگی بسر کررہے ہیں ۔ وہ ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے جس کا اہتمام جن موچن یاترا کے اختتام پر صدر کیرالا پردیش کانگریس ایم ایم حسن نے کیا تھا ۔ چدمبرم نے کہا کہ دن بہ دن صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے ۔ ’’فرقہ پرست فاشزم‘‘ دن بہ دن طاقتور ہوتا جارہا ہے ۔ اقلیتیں دلت خواتین اور نومولود بچے مرکز میں بی جے پی زیرقیادت حکومت کے دور میں خوف کے سائے تلے زندگی گزاررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں ایسا خوف اور ایسا دھمکائے جانے کا احساس پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا جیسا کہ گزشتہ چار سال سے نظر آرہا ہے ۔ مرکز کی حکومت کے اقدام سے جس کے نتیجہ میں ریاستوں کو ان کے مستحقہ حصے سے محروم رکھا جارہا ہے ایک اور سنگین خطرہ ہے ۔ انہوں نے حوالے کی شرائط کا تذکرہ کرتے ہوئے جو 15 ویں فینانس کمیشن کیلئے مقرر کی گئی ہیں سابق وزیر فینانس نے کہا کہ اس سے تمام ریاستوں کے ساتھ تعصب کا سلوک ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تصور غلط ہے کہ حوالے کی شرائط صرف جنوبی ریاستوں کے ساتھ فرق و امتیاز برت رہی ہیں ۔ مغربی بنگال ، اڈیشہ ، پنجاب اور دیگر ریاستوں کے ساتھ بھی تعصب کا سلوک کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز چاہتا ہے کہ خود اپنے ایجنڈے اور اپنے نعرے ’’نیا بھارت‘‘ کو فروغ دے لیکن کوئی نہیں جانتا کہ یہ نیا ہندوستان کیسا ہوتا ۔ مرکز نے 3 لاکھ 33 ہزار کروڑ روپئے 2016-17 کے دوران پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس کے ذریعہ حاصل کئے ۔ 2017-18 ء میں ڈھائی لاکھ کروڑ روپئے حاصل کئے گئے تاکہ اپنے اعلیٰ سطحی ایجنڈے کو فروغ دیا جاسکے ۔